پرائے لیڈروں کو ’اپنانا‘ ، اِنکار پر ’پھنسانا‘ بی جے پی کی عادت

   

ناگی ریڈی پیٹ منڈل میں ٹی آر ایس کارکنوں سے ایم ایل سی کویتا کا خطاب ، راہول گاندھی پر بھی تنقید

کاماریڈی ۔23 نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) قانون ساز کونسل کی رکن کے کویتا نے آج کاماریڈی ضلع کے یلاریڈی اسمبلی حلقہ کے ناگی ریڈی پیٹ منڈل میں ٹی آرایس پارٹی کارکنوں کے بڑے اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی پارٹی رام کے نام پر غنڈہ ازم کررہی ہے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رام کا نام اپنا اور پرائے لیڈروں کو اپنانا ان کی عادت بن گئی ہے اگر کوئی پارٹی میں شامل ہونے سے انکار کردیا تو ان کیخلاف پی ڈی ، سی بی آئی کا استعمال کرنا اور انہیں ای ڈی کیسوں میں پھنسانا ان کی عادت بن گئی ہے ۔ کے کویتا نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے اراکین اسمبلی کے خریدی کے معاملہ میں بی ایل سنتوش کا نام آیا ہے اور اسی لئے بی ایل سنتوش کو تحقیق کیلئے طلب کرنے پر خوف زدہ ہوکر عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے 10 کیسس درج کئے گئے کہیں پر بھی بی جے پی قائدین ملوث ہونے کی صورت میں فوری تحقیقی کارروائی کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت سے حکم التواء حاصل کیا جاتا ہے عدالت کے حکم التواء کے بعد تلنگانہ حکومت نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے سپریم کورٹ سے آرڈر حاصل کیا کے کویتا نے کہا کہ بنڈی سنجے ڈرامہ باز ہے اور یادگیری گٹہ میں جھوٹی قسمیں کھائی ہے اور کل بھی ایک اجلاس میں مگر مچھ کے آنسو بہایا ہے اور کس لئے بہا یا ہے کسی کو بھی معلوم نہیں ،رنگے ہاتھ گرفتار ہونے والے بی ایل سنتوش کو روکنا سراسر غلط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک ماہ سے تلنگانہ میں ارکان اسمبلی ، ارکان پارلیمنٹ ، وزراء کے خلاف آئی ٹی کے دھاوے کئے جارہے ہیں جبکہ تلنگانہ کے قائدین باضابطہ تجارت کررہے ہیں اور اس کے ثبوت موجود ہے اور وزراء تحقیقی کارروائی میں ایجنسیوں کا مکمل تعاون کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ کسی سے بھی خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ علیحدہ ریاست تلنگانہ تحریک کے وقت بھی ٹی آرایس کیخلاف کئی باتیں کی گئی تھی اور چندرا بابو نائیڈو اپنے آپ کو سیاسی ماہر سمجھتے تھے اور ملک میں چکر چلانے کا دعویٰ پیش کرتے تھے اور اس وقت کے سی آر نے تحریک شروع کرتے ہوئے علیحدہ ریاست تلنگانہ حاصل کیا ہے ، کے کویتا نے کہا کہ گریجن ایس ٹی طبقہ کو 10 فیصد تحفظات مرکزی حکومت کی جانب سے انکار کے باوجود بھی تلنگانہ کے سربراہ کے سی آر 10 فیصد تحفظات دے رہے ہیں اور یہ واحد چیف منسٹر ہے ۔ راہول گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی تلنگانہ کے دورہ کا مطلب کیا ہے اور کب آئے کب چلے گئے کسی کو بھی معلوم نہیں ۔ اس موقع پر رکن اسمبلی یلاریڈی سریندر کے علاوہ دیگر نے بھی مخاطب کیا۔