پراجکٹس کی تکمیل کیلئے میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی حکومت سے رجوع

   


مالیاتی بحران کی شکایت ، واٹر ورکس بورڈ بھی 2000 کروڑ فنڈس کا طلبگار
حیدرآباد: حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے اوٹر رنگ روڈ کی تعمیر میں خرچ کی گئی رقم کیلئے ریاستی حکومت سے درخواست کی ہے ۔ اوٹر رنگ روڈ کی تعمیر کیلئے ایچ ایم ڈی اے نے قرض حاصل کیا تھا جسے ادا کرنا باقی ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ 4 برسوں سے حکومت کی جانب سے ایچ ایم ڈی اے کو ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا گیا جبکہ اس نے 332.8 کروڑ روپئے ہر سال خرچ کئے ہیں۔ کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں ایچ ایم ڈی اے مالیاتی بحران سے دوچار ہوا ہے۔ وہ قرض کی ادائیگی کے موقف میں نہیں ہے۔ حکومت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مشکل گھڑی میں ایچ ایم ڈی اے سے تعاون کرے تاکہ اس کا موقف بہتر ہو۔ جاریہ مالیاتی سال ایچ ایم ڈی اے نے مختلف زیر التواء پراجکٹس کے لئے حکومت سے امداد کی توقع کی تھی۔ حیدرآباد ہیبیٹیٹ سنٹر 125 کروڑ اور ایکو پارک کیلئے 100 کروڑ کی توقع کی گئی تھی۔ ایچ ایم ڈی اے کے بجٹ کے تحت میونسپل حکام نے 1600 کروڑ کی اجرائی کی درخواست کی تاکہ اوٹر رنگ روڈ اور دیگر پراجکٹس کی تکمیل ہوسکے ۔ رنگ روڈ اور دیگر پراجکٹس کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے لیکن حکومت کی جانب سے کوئی فنڈس جاری نہیں ہوئے ۔ ایچ ایم ڈی اے کے ذرائع کے مطابق ریاستی حکومت نے جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی سے 332 کروڑ کا قرض حاصل کیا تھا ۔ گزشتہ سال ایچ ایم ڈی اے میں پراجکٹس پر اپنے بجٹ سے رقم خرچ کی تھی۔ جاریہ مالیاتی سال ایچ ایم ڈی اے کو 1600 کروڑ کی سخت ضرورت ہے۔ اسی دوران حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے 2021-22 کیلئے 2000 کروڑ کا مسودہ بجٹ تیار کیا ہے جس میں سے رنگ روڈ پراجکٹ کے لئے ایک ہزار کروڑ اور مفت پینے کے پانی کی سربراہی اسکیم کے لئے 500 کروڑ کی بنجائش رکھی گئی ہے۔ گزشتہ بجٹ میں حکومت نے ایک ہزار کروڑ مختص کئے تھے جبکہ بورڈ نے آئندہ سال یہ رقم دوگنی کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ زیر التواء پراجکٹس کی تکمیل ہوسکے۔ واٹر بورڈ نے مفت پانی کی سربراہی کے علاوہ مختلف پراجکٹس کی تکمیل کے سلسلہ میں حکومت سے فنڈس کی اجرائی پر زور دیا ہے۔ حکومت اگر واٹر بورڈ اور ایچ ایم ڈی اے کو فنڈس جاری کرنے میں تعمل کرتی ہے تو شہر اور مضافاتی علاقوں میں پراجکٹس کا کام متاثر ہوسکتا ہے۔