حیدرآباد ۔ 24 ۔ اگست : ( سیاست نیوز) : شہر حیدرآباد میں جاری سخت چوکسی کے دوران آج اقلیتی علاقوں بالخصوص پرانے شہر میں بیشتر مقامات پر پٹرول پمپس کو بند کردیا گیا ۔ پولیس احتجاج کے دوران امکانی تشدد کے خدشات کے ہر پہلو پر غور کررہی ہے اور تمام تر احتیاطی اقدامات کو اہمیت دی جارہی ہے ۔ شہر حیدرآباد کی سابقہ تاریخ اور پر تشدد واقعات کا جائزہ لینے کے بعد سمجھا جارہا ہے کہ پٹرول پمپ کو بند کردیا گیا ، چونکہ سابق میں پر تشدد احتجاج کے دوران پٹرول کا مختلف انداز سے استعمال کیا گیا تھا ۔ پرامن احتجاج میں کسی بھی قسم کی سازش پر عمل کرنے میں غیر سماجی عناصر کو موقع حاصل ہوتا ہے اور وہ اس موقع کو اپنے نجی و سیاسی مفاد کے لیے حاصل کرسکتے ہیں ۔ اس طرح کی صورتحال میں ایسا اکثر دیکھا گیا جس کی سابق میں نظیر بھی ملتی ہے ۔ آج پرانے شہر کے بیشتر علاقوں میں پٹرول پمپ بند کردئیے گئے تھے ۔ پرامن احتجاج میں شامل نوجوان گاڑیوں پر گشت کرتے دکھائی دے رہے تھے ۔ نوجوانوں کو احتجاج میں شامل ہونے سے روکنے اور احتجاج کو کمزور کرنے کی اس کو ایک سازش بھی تصور کیا جارہا ہے ۔ چونکہ پٹرول پمپس کے بند کردئیے جانے پر شہریوں نے اس طرح کے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ شہر میں جہاں ایک طرف اضطراب آمیز سکون پایا جاتا ہے تو وہیں بے چینی اور غم و غصہ بھی عوام میں بڑھتا جارہا ہے ۔ تاہم شہر کے حالات مکمل طور پر قابو میں پائے جاتے ہیں ۔ احتجاج کے سبب پولیس کی الجھنوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔ حالات کو قابو میں رکھنے اور حالات کو بگاڑ کا سبب بننے والے تمام حالات پر سخت نظر رکھی جارہی ہے اور کسی بھی قسم کے واقعہ پر فوری اقدام کے لیے پولیس فورس کو تیار رکھا گیا ہے ۔ پرانے شہر کے علاوہ شہر کے مغربی حصہ پر مشتمل ویسٹ زون میں سخت چوکسی کے اقدامات کئے گئے ہیں اور ہر چھوٹی بڑی نقل و حرکت پر نظر رکھی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ بیشتر علاقوں میں پولیس کے مخبروں کو بھی سرگرم کردیا گیا ہے ۔ پٹرول پمپس بند کئے جانے پر عام زندگی متاثر ہورہی ہے اور عوام کو بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔۔ ع