پرانا شہر کے تالابوں کے قریب رہنے والوں میں خوف کا ماحول

   

میر عالم تالاب کا پانی زو میں داخل ، مقامی عوام میں تشویش
حیدرآباد۔ پرانے شہر میں بالاپور تالاب کا پشتہ توڑے جانے کے بعدپرانے شہر کے علاقوں میں موجود تالابوں کے قریب محلہ جات میں رہنے والے مکینوں میں خوف پایا جانے لگا ہے اور تالابوں کو مکمل لبریز دیکھتے ہوئے انہیں گمان ہونے لگا ہے کہ ان تالابوں کے پشتوں کو بھی کسی بھی وقت نقصان پہنچ سکتا ہے ۔میر عالم تالاب کی سطح آب مکمل لبریز ہونے کے بعد ایک مرتبہ دوبارہ نہرو زوالوجیکل پارک میں پانی داخل ہوچکا ہے۔ محکمہ آبپاشی اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے اس بات کی توثیق کی کہ میر عالم تالاب میں کوئی شگاف نہیں ہے اور نہ ہی پشتہ میں کے ٹوٹنے کا کوئی خطرہ ہے لیکن تالاب مکمل طور پر لبریز ہونے کے سبب پانی کے بہاؤ کا آغازہوا ہے جو کہ زو پارک میں داخل ہونے لگا ہے۔شہر حیدرآباد کے پرانے شہر کے معروف میر عالم تالاب میں جب کبھی زیادہ بارش ہوتی ہے اور تالاب لبریز ہوتا ہے توتالاب کے پانی کے اخراج کا راستہ نہروزوالوجیکل پارک کے ٹائیگر سفاری میں ہے جہاں مسلسل پانی جمع رہنے لگا ہے۔گذشتہ شب سے میر عالم تالاب کی سطح میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کئے جانے کے سبب طراف و اکناف کے علاقوں کے مکینوں میں خو ف و ہراس پیدا ہونے لگا ہے اور کشن باغ‘ بہادر پورہ‘ایم ایم پہاڑی ‘قائم نگرکے علاوہ حسن نگر ‘ نواب صاحب کنٹہ ‘تیگل کنٹہ کے علاقوںمیں عوام میر عالم تالاب کے متعلق تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن ان کے ذہنوں میں موجود خدشات کو دور کرنے کیلئے پرانے شہر میں کوئی انتظامات نہیں کئے گئے

جس کے سبب عوام میں تشویش کی لہر برقرار ہے۔عہدیدار جو کہ میر عالم تالاب کے پانی کا جائزہ لے رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ تالاب کے پشتہ میں کوئی شگاف نہیں ہے لیکن تالاب میں پانی کی آمد اور بہاؤ میں پائے جانے کے فرق کے سبب عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے لیکن میر عالم تالاب سے خارج ہونے والا پانی زو پارک میں پہنچ رہا ہے۔مقامی عوام نے بتایا کہ اگر تالاب کے پانی کے اخراج میں اضافہ ہوتا ہے تو اس تالاب کے اطراف بھی کئی نشیبی علاقہ آباد ہیں جہاں پانی داخل ہونے کا خطرہ ہے لیکن کسی بھی گوشہ سے اس سلسلہ میں کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور نہ ہی عوام کی منتقلی کے سلسلہ میں اقدامات کئے جارہے ہیں اور نہ چوکسی اختیار کی گئی ہے۔