پرانا شہر کے کئی علاقوں میں آلودہ پانی کی سربراہی

   

مختلف محلہ جات میں وبائی امراض کا خدشہ ، شکایات پر محکمہ کی غفلت باعث تشویش
حیدرآباد۔26 مئی (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے شہریوں کو کورونا وائرس اگر کسی وجہ سے چھوڑ بھی دے تو محکمہ آبرسانی کی جانب سے سربراہ کئے جانے والے پانی کے سبب شہریوں کی موت واقع ہوجائے گی ۔ جی ہاں پرانے شہر کے علاقہ میں جو پانی سربراہ کیا جا رہاہے وہ اس قدر آلودہ ہے کہ اسے دیکھتے ہوئے خوف آنے لگا ہے ارو انتہائی بدبو دار پانی کی سربراہی کے متعلق شکایات کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی ہے ۔ پرانے شہر کے علاقوں میں تاڑبن‘ کالا پتھر‘ نواب صاحب کنٹہ ‘ فلک نما‘ مدینہ کالونی ‘ وٹے پلی کے علاوہ دیگر علاقوں سے اس بات کی شکایات موصول ہورہی ہیں کہ شہر حیدرآبادمیں محکمہ آبرسانی کی جانب سے جو پانی سربراہ کیا جا رہاہے وہ انتہائی آلودہ ہے اوراس پانی کے استعمال سے شہریوں کو کئی ایک امراض کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ پرانے شہر میں گذشتہ تین یوم سے جو پانی سربراہ کیا جا رہاہے اس کا رنگ زرد اور انتہائی بدبو دار پانی سربراہ کیا جا رہا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے دعؤوں کا جائزہ لیا جائے تو ریاستی حکومت کی جانب سے ریاست بھر میں صاف پینے کے پانی کی سربراہی کو یقینی بنایاجا رہاہے اگر شہر حیدرآباد کے علاقوں میں ہی اس قدر آلودہ پانی کی سربراہی عمل میں لائی جا رہی ہے تو انداز ہ کیا جاسکتا ہے کہ ریاست کے دیگر اضلاع میں پینے کے پانی کی صورتحال کیا ہوگی۔ پرانے شہر کے کئی علاقوں میں آلودہ پانی کی سربراہی کی شکایات معمول بن چکی ہیں لیکن اس کے باوجود محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کی جانب سے ان شکایات کو نظر انداز کرتے ہوئیوہی پانی سربراہ کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ پائپ لائن میں خرابی کے سبب آلودہ پان کی سربراہی کی خدشہ ہے۔ فلک نما‘ جہاں نما‘ وٹے پلی ‘ مدینہ کالونی‘ جنگم میٹ‘ نواب صاحب کنٹہ ‘ کالا پتھر اور تاڑبن کے علاقو ںمیں آلودہ پینے کے پانی کی سربراہی کی شکایات کے باوجود محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کی جانب سے مسئلہ کو حل کرنے کے اقدامات کے بجائے اسے نظر انداز کیا جارہا ہے اور اگر شہریوں کی جانب سے محکمہ آبرسانی کی جانب سے سربراہ کئے جانے والے آلودہ پانی کو استعمال کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں کئی شہریوں کو دست و قئے کے علاوہ دیگر امراض کا شکار ہونا پڑے گا کیونکہ پانی میں پائی جانے والی آلودگی کئی امراض میں مبتلاء کرنے کا سبب بن سکتی ہیں اسی لئے آلودہ پانی کے استعمال سے احتیاط کرنے کی ضرورت ہے اور محکمہ آبرسانی کو چاہئے کہ وہ فوری ان علاقو ںمیں آلودہ پانی کی شکایات کو دور کرنے کے اقدامات کریں جہاں سے آلودہ پانی کی سربراہی کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔