کورونا وائرس ، برقی بل ، بے روزگاری سے عوام پریشان ، منیر پٹیل کا سخت ردعمل
حیدرآباد: کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی ریاستی عاملہ تلنگانہ کے رکن اور جنرل سکریٹری تنظیم انصاف تلنگانہ منیر پٹیل نے عالمی وباء کرونا وائرس کے پریشان کن حالات کے درمیان پرانے شہر کے عوامی نمائندوں کی کار کردگی اور تاریخی قدیم شہر حیدرآباد کے متعلق حکومت تلنگانہ کے متعصبانہ رویہ کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ منیر پٹیل نے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ پرانے شہر میں منتخب عوامی نمائندوں کی عدم موجودگی پر استفسار کیا اور کہاکہ آیا ایسا لگ رہا ہے کہ پرانا شہر سیاسی طور پر یتیم بن گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے تین ماہ کے لاک ڈاؤن کی وجہہ سے پرانے شہر کی نوے فیصد آبادی بے روزگاری کا شکار ہے اور لوگوں کے پاس کھانے کو تک پیسے نہیں ہیں مگر حکومت انہیں ہزاروں روپئے برقی بلوں کے بوجھ کے ذریعہ بے بس اور مجبو ر کررہی ہے۔ مسٹر پٹیل نے کہاکہ حکومت کی من مانیوں پر پرانے شہر کی خودساختہ مسلم قیادت خامو ش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ پرانے شہر کے منتخب عوامی نمائندوں کو چاہئے کہ وہ عوام کی پریشانیوں کو دور کرتے ہوئے حکومت پر برقی بلوں کو معاف کرنے کے لئے دباؤ ڈالیں۔ سی پی آئی تلنگانہ کی ریاستی عاملہ کے رکن نے پرانے شہر میں جراثیم کش ادوایات کے عدم چھڑکاؤ کو بھی قابل افسوس قراردیاہے۔ انہو ں نے کہاکہ ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت پرانے شہر کی عوام کو دوسرے درجہ کا شہری مانتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مچھروں کی کثرت سے افزائش کے سبب پرانے شہر میں ملیر یاجیسے وبائی امراض کے پھیلنے کا قومی خدشہ لاحق ہوگیاہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ جراثیم او رمچھر کش ادویات کے چھڑکاؤ کو یقینی بنانے میں بھی پرانے شہر کی قیادت ناکام دیکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے حکومت تلنگانہ او رپرانے شہر کے عوامی نمائندوں کو تمام محاذوں پر ناکام قراردیتے ہوئے کہاکہ کرونا وائرس کی وباء کے اس دور میں عوامی نمائندوں اور حکومت کے ذمہ داران کی مستعدی پرانے شہر کی عوام کے لئے ایک بڑی راحت بن سکتی ہے۔