تین افراد بشمول آٹو ڈرائیور گرفتار، اے سی پی چندرائن گٹہ کا بیان
حیدرآباد ۔ 9 اگست (سیاست نیوز) پرانے شہر کے علاقہ میں بنگلہ دیشی لڑکی کے ساتھ جسم فروشی کروانے کے ایک ریاکٹ کا پولیس نے پردہ فاش کردیا اور تین افراد بشمول ایک آٹو ڈرائیور کو گرفتار کرلیا۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس چندرائن گٹہ اے سدھاکر نے بتایا کہ 41 سالہ ہاجرہ بیگم ساکن اسمعیل نگر، 32 سالہ شہناز فاطمہ ساکن مراد نگر مہدی پٹنم اور 23 سالہ محمد سمیر ساکن حافظ بابانگر کو گرفتار کرلیا جبکہ دیگر دو افراد سرور ساکن حیدرآباد، روپا ساکن بنگلہ دیش ڈھاکہ مفرور بتائی گئی ہے۔ لڑکی کے ساتھ گزشتہ 6 ماہ سے ظلم جاری تھا۔ روپا جو بنگلہ دیش میں لڑکی کی پڑوسن تھی اس نے لڑکی کو اپنے جال میں پھانسا اور بھارت سیرو تفریح کروانے کے بہانے ملک کو لے آئی۔ یہ بات متاثرہ لڑکی نے جو اپنی جان بچا کر پولیس اسٹیشن رجوع ہوئی نے بتائی۔ بنگلہ دیش سے لڑکی کو روپا نے بذریعہ سمندری راستے ملک میں لے آئی اور شہناز کے حوالے کیا۔ شہناز نے ہاجرہ کے حوالے کردیا۔ ہاجرہ کے یہاں پہنچنے کے بعد لڑکی کو پتہ چلا کہ روپا نے اس کا سودا کردیا ہے جس کے بعد سمیر ہر دن اس لڑکی کو اپنے آٹو میں شہر کے مختلف مقامات پر لے جایا کرتا تھا جہاں ہر دن نیا شخص اس کا استعمال کرتا تھا۔ لڑکی نے ایک دن آٹو میں سفر کے دوران پولیس اسٹیشن کا بورڈ دیکھا اور گراہک کے پاس جانے کے دوران سمیر کو چکمہ دیکر پولیس اسٹیشن پہنچی اور پولیس میں شکایت کردی۔ انسپکٹر پولیس نے لڑکی کی شکایت پر خاتون پولیس عہدیدار سے بات چیت کرواتے ہوئے خاتون پولیس عہدیدار کے ذریعہ بیان قلمبند کروایا اور کارروائی کو انجام دیا اور اس ریاکٹ کا پردہ فاش کردیا۔ پولیس مفرور ملزمین کو تلاش کررہی ہے۔