پرانے شہر میں جگہ جگہ کچرے کا انبار

   


جی ایچ ایم سی کی لاپرواہی سے شہریوں کی صحت متاثر
حیدرآباد۔28اکٹوبر(سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں کچہرے کی نکاسی اور کچہرے دانوں کی تنصیب کے معاملہ میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد پوری طرح سے ناکام ہوچکی ہے اور جی ایچ ایم سی کی کوڑے دان ہٹانے کی پالیسی ناکام ہونے کے باوجود اس بات کا جی ایچ ایم سی اعتراف کرنے کے لئے آمادہ نہیں ہے ۔ شہر حیدرآباد کی سڑکوں پر کچہرے کے انبار کا یہ ہے تو ریاست بھر میں صحتمند ماحول کی فراہمی کس طرح سے یقینی بنائی جائے گی!ریاست میں شہری صفائی امور کی کابینی ذیلی کمیٹی کے نگران ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق مسٹر کے ٹی راما راؤ ہیں لیکن ریاست تلنگانہ دارالحکومت حیدرآباد کے علاقوں میں کچہرے کی نکاسی کا جائزہ لیا جائے تو یہ صورتحال واضح ہوجائے گی کہ ریاست کے دیگر شہروں کی حالت کیا ہوگی کیونکہ جب دارالحکومت میں صفائی کا کوئی مناسب انتظام نہیں ہے ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شہر کی گنجان آبادیوں اور محلہ جات سے کچہرے کی نکاسی کے مناسب انتظامات نہیں کئے جا رہے ہیں اور شہر حیدرآباد کے بیشتر علاقوں میں کچہرے کے انبار پڑے ہوئے ہیں اور شہریوں کا سڑکوں سے گذرنا محال ہوچکا ہے۔جی ایچ ایم سی عملہ اس بات سے بخوبی واقف ہے لیکن اس کے باوجود اختیار کی جانے والی مجرمانہ خاموشی سے ایسامحسوس ہورہا ہے کہ حکومت عوام کی صحت کی دشمن بنی ہوئی ہے اور شہر حیدرآباد میں صفائی کے انتظامات کو بہتر بنانے کے سلسلہ میں کوئی اقدامات نہ کرتے ہوئے شہریو ںکی صحت کو متاثر کرنے کا تہیہ کرچکی ہے۔ حکومت کی جانب سے ریاست میں سوچھ تلنگانہ اور شہر میں سوچھ حیدرآباد کی مہم چلانے کے دعوے کئے جا رہے ہیں لیکن شہر کی سڑکوں پر موجود کچہرے کی نکاسی کے سلسلہ میں ٹوئیٹر کے ذریعہ احکامات جاری کرنے والے ریاستی وزیر و صدرنشین شہری صفائی کابینی ذیلی کمیٹی مسٹر کے ٹی راما راؤ کو متعدد مرتبہ توجہ دہانی کے باوجود شہر میں صفائی کے انتظامات کو بہتر نہ بنائے جانے پر شہریوں میں شدید برہمی پائی جاتی ہے کیونکہ شہر حیدرآباد میںصفائی کے انتظامات کی ذمہ داری جی ایچ ایم سی کی ہے اور جی ایچ ایم سی پر بھی تلنگانہ راشٹر سمیتی کا قبضہ ہے اسی لئے کوئی کسی کے خلاف کاروائی کا مطالبہ نہیں کر رہا ہے اور نہ ہی اپوزیشن سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے منتخبہ عوامی نمائندوںکی جانب سے شہر کو کوڑے دان میں تبدیل کئے جانے پر کوئی آواز اٹھائی جا رہی ہے جبکہ نئے شہر سے زیادہ ابتر حالت پرانے شہر کی ہے اور پرانے شہر کے کئی علاقوں میں کچہرے کی عدم نکاسی کے سبب معصوم بچوں کی صحت متاثر ہورہی ہے اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور نہ ہی کچہرے کی نکاسی کو بہتر بنانے کے لئے کوئی مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا جا رہاہے۔م