پرانے شہر میں سطح غربت کی زندگی گزارنے والوں کی تعداد زیادہ

   

ہیلپنگ ہینڈ سروے انکشاف، متمول شہریوں کو مستحقین تک امداد پہنچانے پر زور
حیدرآباد۔22اپریل(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے پرانے شہر میں سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والوں کا فیصد 63تک ہے اور صرف 3 فیصد تک ایسے لوگ ہیں جو معاشی اعتبار سے مستحکم ہیں ۔ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے کئے گئے ایک سروے میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ پرانے شہر کے علاقہ میں موجود 43فیصد مسلم آبادی میں سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والوں کی تعداد کافی بڑی ہے۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی دعوی کیا گیا ہے کہ پرانے شہر میں 7.3لاکھ بیوہ اور ایسے خاندان ہیں جن کے پاس کوئی مرد کمانے والے نہیں ہیں علاوہ ازیں 29.3لاکھ یومیہ مزدوری کرنے والے ہیںجبکہ 1.2لاکھ ایسے افراد ہیں جو کہ سالانہ ایک کروڑ سے زیادہ کماتے ہیں۔ اسی طرح 1.7لاکھ ایسے لوگ ہیں جو کہ متوسط طبقہ کے زمرہ میں شمار کئے جاتے ہیں۔ جناب مجتبی حسن عسکری نے بتایا کہ ان کے سروے کے مطابق پرانے شہر میں 20 فیصد آبادی ایسی ہے جو کہ سالانہ ایک سے دو لاکھ روپئے کماتی ہے۔ انہو ںنے بتایا ان کی تنظیم کی جانب سے ان طبقات کی مدد کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جاتے ہیں اور اس بات کی کوشش کی جاتی ہے کہ پرانے شہر کے عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ان کو معاشی مدد فراہم کی جائے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرانے شہر میں متوسط طبقہ میں ان لوگوں کو رکھا گیا ہے جن کی آمدنی 2تا5لاکھ کے درمیان ہے ان کا تناسب 15فیصد تک ہے۔ فاؤنڈیشن کے سروے میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ پرانے شہر میں سالانہ 25 لاکھ سے زائد آمدنی حاصل کرنے والوں کا تناسب 1تا2 فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔ پرانے شہر کے متمول افراد اگر اپنی زکواۃ اور صدقات کے ذریعہ شہر کے اس خطہ میں رہنے والو ںکی مدد کو یقینی بناتے ہیں اور اس بات کی کوشش کر تے ہیں کہ ان کی جانب سے ادا کی جانے والی امداد مستحقین تک پہنچے تو شہر کے اس خطہ کے عوام کو موجودہ لاک ڈاؤن کی صورت میں کافی مدد حاصل ہوسکتی ہے اور وہ لوگ اگر اپنے پڑوسی علاقو ں میں موجود سلم آبادیوں کا رخ کرتے ہوئے راحت رسانی کے کام انجام دیتے ہیں تو اس کے مثبت نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ جاریہ سال ماہ رمضان المبارک کے دوران شہر میں کوئی ایسا کاروبار نہیں ہوگا جس کے ذریعہ زبردست آمدنی کا تصور کیا جاسکے ان حالات میں اگر متمول شہریوں کی جانب سے مستحقین تک رسائی حاصل کی جاتی ہے تو ایسی صور ت میں حالات پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔