ڈیزائن میں ترمیم ۔200 جائیدادوں کی کمی ، تاحال 360 کروڑ روپئے معاوضہ جاری کردیا گیا
حیدرآباد 4 اگست ( سیاست نیوز) : حکومت نے اولڈ سٹی میٹرو ریل کی تعمیر پر توجہ مرکوز کردی ہے ۔ آئندہ ماہ ٹنڈر کا عمل مکمل کرکے تعمیری کام شروع کرنے کا ایکشن پلان تیار کیا گیا ۔ شہر میں میٹرو کی توسیع کے دوسرے مرحلے کے طور پر ایم جی بی ایس سے چندرائن گٹہ تک 7.5 کیلو میٹر میٹرو لائن تعمیر کی جارہی ہے ۔ جس کیلئے 2741 کروڑ مختص کئے گئے ہیں ۔ یہ پراجکٹ مرکزی و ریاستی حکومتوں کے درمیان مشترکہ شراکت داری میں شروع کیا جارہا ہے ۔ سابق بی آر ایس حکومت کی جانب سے تیار کردہ پلان میں چند تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔ ابتدائی طور پر اس راہداری کی تعمیر میں متاثر ہونے والی 1100 جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی تھی ۔ تاہم جائیدادوں کے حصول میں معمولی ترمیم کی گئی اور 200 جائیدادوں کو کم کیا گیا ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اکانا مادنا مندر سے گزرنے کے بعد بائیں جانب کی الائنمـنٹ میں تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔ ساتھ ہی چارمینار ، لال دروازہ موڑ پر انجینئرنگ ڈیزائن کو تبدیل کرکے متاثر ہونے والی جائیدادوں کو کم کیا گیا ۔ اب 900 جائیدادیں حاصل کی جارہی ہیں ۔ 7.5 کلومیٹر میٹرو ریل کوریڈور میں ہر 20 میٹر کے بعد ایک ستون ( پلر ) تعمیر کیا جارہا ہے اور ستونوں کے درمیان 25 میٹر ( 82 فیٹ ) کا فاصلہ ہوگا ۔ اس طرح جملہ 150 پلرس تعمیر کئے جارہے ہیں ۔ اولڈ سٹی میں میٹرو ریل کیلئے تاحال 412 جائیدادیں حاصل کی گئیں ۔ جائیدادوں سے محروم متاثرین کو 360 کروڑ معاوضہ ادا کیا گیا ۔ 380 جائیدادوں کو منہدم کیا گیا ۔ راہداری میں ستونوں کی تنصیب کیلئے موزوں جگہ کی نشاندہی کرکے مارکنگ کی جارہی ہے ۔ ایک طرف حصول جائیداد میں تیزی پیدا کردی گئی تو دوسری جانب تعمیر کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے ۔ ۔ اس بات کو یقینی بنانے احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہے کہ مذہبی ڈھانچوں اور بجلی کے تاروں کو کوئی نقصان نہ پہونچے ۔ ایچ ایم ایل کے منیجنگ ڈائرکٹر این وی ایس ریڈی نے کہا کہ پرانے شہر میں میٹرو ریل کی تعمیر کیلئے روزانہ پیشرفت کا جائزہ لے رہے ہیں اور کام کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے ذاتی طور پر نگرانی کررہے ہیں ۔ پرانے شہر میں لٹکے برقی اور دیگر تاروں کو احتیاط سے ہٹاکر آگے بڑھ رہے ہیں ۔ تاریخی اور مذہبی مقامات کو نقصان پہونچائے بغیر پلرس و اسٹیشنس کے مقامات کا تعین کرنے جی پی ایس سروے کیا گیا ۔ ان علاقوں میں زیر زمین سیوریج لائنوں اور پانی کی پائپ لائنوں کو منتقل کرنے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ 2