پرانے شہر کی ایک برتھ ڈے پارٹی سے 23 افراد کورونا سے متاثر

,

   

حیدرآباد کے 4 زونس زد میں، سرکاری محکموں کی چوکسی میں اضافہ‘ کامن باتھ روم کے استعمال سے 15 افراد متاثر
حیدرآباد۔/16 مئی، ( سیاست نیوز) ایسے وقت جبکہ تلنگانہ کے بیشتر اضلاع کورونا وائرس سے عملاً نجات حاصل کرچکے ہیں لیکن گریٹر حیدرآباد اور رنگاریڈی ضلع ابھی بھی وائرس کے واقعات میں مسلسل اضافہ کے سبب عوام کیلئے پُرخطر بنے ہوئے ہیں۔ گزشتہ ایک ہفتہ سے گریٹر حیدرآباد حدود میں کورونا کے نئے کیسس منظر عام پر آرہے ہیں اور یومیہ اوسطاً 40 سے زائد پازیٹیو کیسس کا منظر عام پر آنا محکمہ صحت اور حکومت کیلئے تشویش کا باعث ہے۔ حکومت نے اعلان کیا کہ گریٹر حیدرآباد کے 4 زونس کورونا سے زیادہ متاثر ہیں ان میں چارمینار، ملک پیٹ، کاروان اور ایل بی نگر زون شامل ہیں۔ ان زونس میں روزانہ کورونا کے نئے کیسس کا منظر عام پر آنا شہریوں کیلئے تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر ریاستوں سے حیدرآباد پہنچنے والے مائیگرنٹ ورکرس میں کورونا پازیٹیو کے معاملات منظر عام پر آئے جس کے بعد سے حیدرآباد میں موجود لاکھوں مائیگرنٹ ورکرس کی صحت کے بارے میں خصوصی ٹیموں نے سخت نگرانی شروع کردی ہے۔ بیک وقت تمام مائیگرنٹ ورکرس کا ٹسٹ ممکن نہیں لہذا ایسے ورکرس جن میں ابتدائی علامات پائی جائیں ان کا ٹسٹ کیا جارہا ہے۔ گریٹر حیدرآباد کے علاوہ رنگاریڈی، سنگاریڈی اور مضافاتی علاقوں چیتنیہ پوری، پٹن چیرو اور چندا نگر کو نئے کورونا کیسس منظر عام پر آنے کے بعد سے خصوصی نگرانی والے علاقوں میں شامل کیا گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں کے نتیجہ میں وائرس کے واقعات میں اضافہ کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

پرانے شہر سے تعلق رکھنے والے تین زون چارمینار، ملک پیٹ اور کاروان میں حکومت لاک ڈاؤن میں سختی پیدا کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس میں اس بارے میں فیصلہ کریں گے۔ حکومت کی جانب سے سماجی فاصلہ سے متعلق مہم کے باوجود عوام بازاروں میں ہجوم کی شکل میں دکھائی دے رہے ہیں۔ تقاریب سے گریز کرنے کے مشورہ کی خلاف ورزی کے نتیجہ میں سنتوش نگر کے مادنا پیٹ علاقہ میں بیک وقت 23 افراد کورونا سے متاثر پائے گئے۔ یہ تمام اپارٹمنٹ میں ایک برتھ ڈے پارٹی میں شریک ہوئے تھے۔ اپارٹمنٹ کے 23 افراد میں کورونا کی علامات کا پایا جانا اطراف کے علاقوں کے عوام میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرچکا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اپارٹمنٹ میں موجود ایک سافٹ ویر ملازم نے برتھ ڈے پارٹی کا اہتمام کیا تھا جس میں اپارٹمنٹ کے کئی افراد شریک ہوئے تھے۔ برتھ ڈے پارٹی میں کورونا سے متاثرہ افراد کی موجودگی نے دوسروں کو بھی متاثر کردیا ہے۔ جی ایچ ایم سی عہدیداروں کے مطابق برتھ ڈے میں شرکت کرنے والے مزید پانچ افراد میں کورونا کی علامات پائی گئیں۔ مادنا پیٹ کو کنٹینمنٹ علاقہ میں تبدیل کردیا گیا جس سے مقامی افراد میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ حکومت کی جانب سے وقفہ وقفہ سے احتیاطی تدابیر کی تلقین کی خلاف ورزی مرض کے پھیلاؤ میں اضافہ کا سبب بنی ہے۔ایک اور واقعہ شہر کے منگل ہاٹ میں پیش آیا ہے جہاں کامن باتھ روم استعمال کرنے سے 15 افراد کا کورونا ٹسٹ پازیٹیو برآمدہوا ہے ۔ کاماٹی پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کا 11 مئی کو کورونا ٹسٹ پازیٹیو برآمد ہوا تھا اس کے رابطہ میں رہنے والوں کے بارے میں جب چھان بین کی گئی تو کامن باتھ روم کا معاملہ سامنے آیا ۔ عہدیداروں نے 38 افراد کا ٹسٹ کرایا جس میں 15 افراد کا ٹسٹ پازیٹیو برآمد ہوا ہے ۔ عہدیداروں کی جانب سے ان دو علاقوں میں سخت چوکسی اختیار کی جارہی ہے۔