مہاتما گاندھی بس اسٹیشن تا چندرائن گٹہ میٹرو ریل ، یاقوت پورہ میں 50 بستروں کا سرکاری ہاسپٹل ، ہر اسمبلی حلقہ میں نالج سنٹر، شہر کی ترقی کیلئے 10 ہزار کرو ڑ ، ارکان اسمبلی کے ساتھ بھٹی وکرمارکا کا اجلاس
حیدرآباد ۔ 22۔ مئی (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ حیدرآباد کو عالمی ترقی یافتہ شہر کے طورپر ترقی دینے چیف منسٹر ریونت ریڈی جامع منصوبہ بندی کرچکے ہیں اور حکومت نے کئی ترقیاتی پراجکٹس پر عمل آوری کا فیصلہ کیا ہے۔ بھٹی وکرمارکا نے شہر اور خاص طور پر پرانے شہر کی ترقی پر عوامی نمائندوں اور عہدیداروں کا اجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے کہا کہ پرانے شہر حیدرآباد میں تاریخی عمارتوں کے تحفظ اور علاقہ کی ترقی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حیدرآباد میٹرو ریل کو تین راہداریوں میں توسیع دینے کیلئے 19579 کروڑ کا منصوبہ تیار کرکے منظوری کیلئے مرکز کو روانہ کیا گیا ۔ بجٹ میں حیدرآباد کی ترقی کیلئے 10,000 کروڑ مختص کئے گئے جو حکومت کا تاریخی اقدام ہے۔ حیدرآباد کو دریائے گوداوری سے پانی کی سربراہی کیلئے 7400 کروڑ مختص کئے گئے ۔ 2714 کروڑ سے مہاتما گاندھی بس اسٹیشن تا چندرائن گٹہ میٹرو ریل پراجکٹ پر چمل کیا جائے گا ۔ سکریٹریٹ میں پرانے شہر کے ترقیاتی منصوبہ پر اجلاس میں شہر کے انچارج وزیر و وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے شرکت کی۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کے مشورہ پر بھٹی وکرمارکا نے عوامی نمائندوں کا کے ساتھ یہ جائزہ اجلاس منعقد کیا ۔ حیدرآباد لوک سبھا حلقہ کے حدود میں واقع اسمبلی حلقہ جات چارمینار ، ملک پیٹ ، کاروان ، یاقوت پورہ ، چندرائن گٹہ ، بہادر پورہ اور نامپلی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ بھٹی وکرمارکا نے اجلاس کو بتایا کہ حکومت پرانے شہر کی ترقی کے بارے میں سنجیدہ ہے۔ بجٹ میں 10,000 کروڑ شہر کی ترقی کیلئے مختص کئے گئے جبکہ سابق میں اس قدر منظوری کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے موسی ریور فرنٹ ، میٹرو ریل توسیعی پراجکٹ ، سیاحتی مقامات کی ترقی اور تعلیمی اداروں کے قیام جیسے منصوبہ سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کو کرشنا اور گوداوری سے پانی کی سربراہی کے ذریعہ پانی کے مسئلہ کا مستقل حل تلاش کیا جارہا ہے۔ سابق حکومت نے حیدرآباد میں پانی کی قلت سے نمٹنے پر توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ پانچ برسوں میں حیدرآباد کو کرشنا اور گوداوری سے پانی سربراہ کرنے کیلئے 7400 کروڑ مختص کئے گئے جس کے تحت گوداوری مرحلہ دوم اور سوم کے تحت 20 ٹی ایم سی پانی حیدرآباد کو سربراہ کیا جائے گا ۔ 5 ٹی ایم سی پانی موسیٰ ندی کی ترقی جبکہ 15 ٹی ایم سی حیدرآباد کے عوام کو پینے کے پانی کیلئے سربراہ کیا جائے گا ۔ 2014 سے قبل حیدرآباد میں 25 ایس ٹی پی تعمیر کئے گئے جبکہ بی آر ایس نے 10 سالہ دور حکومت میں 20 ایس ٹی پی تعمیر کئے ۔ کانگریس حکومت نے محض ایک سال میں 3840 کروڑ سے 39 ایس ٹی پی کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ مہاتما گاندھی بس اسٹیشن سے چندرائن گٹہ تک 7.5 کیلو میٹر میٹرو ریل پراجکٹ کیلئے مرکز کو 2714 کروڑ کا منصوبہ روانہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراضی کے حصول اور سڑک کی توسیع کا کام جاری ہے۔ 19579 کروڑ سے تین راہداریوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ پرانے شہر میں 42 برقی سب اسٹیشن ہے اور جاریہ سال مزید 18 سب اسٹیشن قائم کئے گئے۔ برقی کی موثر سربراہی کیلئے فیڈرس کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ یاقوت پورہ میں 50 بستروں پر مشتمل گورنمنٹ ہاسپٹل کی تعمیر کیلئے اراضی الاٹ کرنے جی ایچ ایم سی کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے۔ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ تکمیل کے مرحلہ میں ہے اور باقی کاموں کو جلد ہی مکمل کیا جائے گا۔ حیدرآباد پارلیمانی حلقہ کے تحت اسمبلی حلقہ جات میں امبیڈکر نالج سنٹرس کے قیام کے لئے اراضی کی نشاندہی کرنے ارکان اسمبلی کو مشورہ دیا گیا ۔ گلزار حوض سانحہ کے پس منظر میں عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ آتشزدگی کے واقعات کی روک تھام کیلئے جامع ایکشن پلان تیار کیا گیا۔ حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد حکومت ضروری فیصلے کرے گی۔ پرانے شہر کی ترقی کیلئے حکومت کے جامع منصوبہ پر ارکان اسمبلی نے اظہار تشکر کیا۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی محمد ماجد حسین ، کوثر محی الدین ، میر ذوالفقار علی ، جعفر حسین معراج ، احمد بن عبداللہ بلعلہ ‘ اسپیشل چیف سکریٹریز وکاس راج ، نوین متل پرنسپل سکریٹری فینانس سندیپ کمار سلطانیہ ، سکریٹری ایجوکیشن یوگیتا رانا ، سکریٹری بلدی نظم و نسق ایلم برتی ، مینجنگ ڈائرکٹر واٹر ورکس اشوک ریڈی ، مینجنگ ڈائرکٹر آر ٹی سی سجنار ، مینجنگ ڈائرکٹر سدرن پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن مشرف فاروقی ، اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود یاسمین باشاہ نے شرکت کی۔1