پردیش کانگریس صدر کی حیثیت سے اپنی کارکردگی سے مطمئن ہوں : ریونت ریڈی

   

ریاستی کابینہ میں توسیع کیلئے وقت کا تعین نہیں ہوا ۔ کے سی آر نے خود انحراف کو ہوا دی اور اب خود تنقید کر رہے ہیں۔ دہلی میں میڈیا سے بات چیت

حیدرآباد۔27۔جون(سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج دعوی کیا کہ کہ وہ بہ حیثیت صدر پردیش کانگریس اپنی کارکردگی سے مطمئن ہیں اور انہوں نے صدرپردیش کانگریس کی حیثیت سے جو نشانہ مقرر کیا تھا اسے حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کے صدر پردیش کانگریس کے دور میں وہ کے سی آر کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے علاوہ چیف منسٹر بننے کا نشانہ مقرر کئے ہوئے تھے ان دونوں کو انہوں نے پورا کرلیا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ان کے دور میں کانگریس کے ووٹ شیئر میں اضافہ ہوا ہے اور بی آر ایس کانگریس کو شکست دینے اپنا ووٹ بی جے پی کو منتقل کرنے پر مجبور ہوچکی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ کابینہ میں توسیع کی جائے گی لیکن اس کی کوئی تاریخ کا تعین نہیں ہوا ہے ۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت کا کوئی محکمہ مخلوعہ نہیں ہے اور اور تمام محکمہ جات کی نگرانی کیلئے وزراء موجو د ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں امن و امان کی برقراری و امتحانات کے بہتر انداز میں انعقادعمل میں لایا گیا اور کہیں کوئی پرچہ افشاء نہیں ہوا ۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی کارکردگی سے عوام مطمئن ہیں ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ صدرپردیش کانگریس کی حیثیت سے اپنی معیاد سے مطمئن ہیں اور پارٹی اعلیٰ کمان کی جانب سے جس کسی کو بھی پارٹی کے امور کی ذمہ داری تفویض کی جائے گی وہ اس کا احترام کرکے اس کے ساتھ کام کرنے تیار ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ محکمہ تعلیم کا قلمدان ان کے پاس ہے اور انہوں نے اقتدار میں آنے کے بعد متعدد مرتبہ عہدیداروں کا اجلاس منعقد کرکے ریاست میں معیار تعلیم کو بہتر بنانے اقدامات کئے ہیں جس کے نتائج منظر عام پر آنے لگے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ تلنگانہ میں بی آر ایس اقتدار میں جب ریاست کے کئی محکمہ جات کے وزراء نہیں تھے اس وقت سب خاموش تماشائی تھے اور کسی نے کے سی آر سے یہ سوال نہیں کیا جو اب کئے جا رہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے بتایا کہ حکومت کے خلاف جو خبریں شائع ہورہی ہیں وہ سیاسی جماعتوں کے ترجمان اخبارات اور ٹی وی چیانلس پر ہیں۔انہوں نے اپنے دورۂ دہلی پر بتایا کہ نئے وزراء سے نمائندگی کرنے اور آئندہ بجٹ میں بہتر حصہ کے مقصد سے وہ دہلی میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں انہوں نے کئی مرکزی وزراء سے نمائندگی کی اور آئندہ وہ وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی جلد ملاقات کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کے وزراء نے اپنے محکمہ سے متعلقہ مرکزی وزراء سے بھی ملاقات کی اور نمائندگی کی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں بی آر ایس سربراہ چند ماہ کے دوران ہی کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی بات کر رہے تھے لیکن اب جبکہ خود بی آر ایس ارکان اسمبلی کانگریس میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں تو وہ تکلیف میں ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بی آر ایس کے زوال کی وجہ کے سی آر کی آمرانہ پالیسی اور خود غرضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس اپنے دروازے سب کیلئے کھول دے تو بی آر ایس میں محض تین ارکان اسمبلی رہ جائیں گے۔انہوں نے بی آر ایس حکومت کے دوران کانگریس سے 61ارکان اسمبلی و کونسل کو بی آر ایس میں شامل کروانے کی یاددہانی کروائی اور کہا کہ کے سی آ ر ’سو چوہے کھانے والی بلی ‘کی طرح برتاؤ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص نے سیاست میں اس نظریہ کو پروان چڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے وہی اب کانگریس کو درس دینے کی کوشش کر رہا ہے۔چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس نے اقتدار حاصل کرنے سے قبل جو وعدے کئے تھے ان تمام کو پورا کیا جائے گا ۔ عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے ساتھ انہیں بہتر سہولتوں کی فراہمی کر رہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ میں بدلہ کی سیاست یا اختلافات کو ہوا دینے کے بجائے حکومت سے کے سی آر کو تلنگانہ یوم تاسیس تقاریب میں شرکت کیلئے مدعو کیا گیا تھا لیکن خود کے سی آر نے تقاریب میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ انہوں نے کے سی آر سے استفسار کیا کہ حکومت سے انہیں مدعو کرنے کے باوجود کے سی آر نے یوم تاسیس تقریب میں شرکت کیوں نہیں کی وہ اس بات کا جواب عوام کو دیں تاکہ عوام کو بھی اس بات کا پتہ چل سکے کہ خود کو تلنگانہ تحریک کے چیمپئن کے طور پر پیش کرنے والے چندر شیکھر راؤ نے یوم تاسیس تقاریب میں شرکت کیوں نہیں کی تھی۔3