کے سی آر سیاسی دہشت گرد، اسمبلی میں بدعنوانیوں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
حیدرآباد۔/29 جون، ( سیاست نیوز) سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا نے وضاحت کی کہ وہ پردیش کانگریس کی صدارت کی دوڑ میں شامل نہیں ہیں۔ پارٹی ہائی کمان نے انہیں سی ایل پی لیڈر مقرر کیا ہے اور وہ اسمبلی اور اس کے باہر کے سی آر حکومت کے کرپشن اور بے قاعدگیوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرمارکا نے کہاکہ انہیں جو ذمہ داری دی گئی ہے وہ بہتر طور پر ادا کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی عہدوں کی انہوں نے کبھی خواہش نہیں کی۔ نئی دہلی میں ایک ہفتہ طویل قیام سے واپسی کے بعد بھٹی وکرامارکا نے بتایا کہ پارٹی قیادت اور ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے قائدین سے ملاقاتیں کی گئیں۔ انہوں نے کے سی آر کو سیاسی دہشت گرد قرار دیا اور کہا کہ کے سی آر نے اپوزیشن کے خاتمہ کیلئے کانگریس میں انحراف کی حوصلہ افزائی کی تاکہ اسمبلی میں حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والا کوئی نہ رہے۔ بھٹی وکرمارکانے کہا کہ وہ سی ایل پی لیڈر کے عہدہ سے مطمئن ہیں اور وہ کے سی آر کے چیلنجس کا سامنا کرتے ہوئے اس ذمہ داری کو پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ساڑھے چار برسوں میں وہ اسمبلی اور اس کے باہر حکومت کے کرپشن کو بے نقاب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ سی ایل پی لیڈر نے کہا کہ کے سی آر عوامی ترجیحات کو چھوڑ کر نئی عمارات کی تعمیر میں مصروف ہیں۔ تلنگانہ تحریک کے دوران سماجی تلنگانہ کی تشکیل، بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اور دیگر وعدے کئے گئے تھے لیکن تمام وعدوں کو نظرانداز کردیا گیا۔ کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی کی جانب سے کانگریس پر کی گئی تنقیدوں کو مسترد کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ بعض افراد اپنے شخصی مفادات کیلئے پارٹی کو نشانہ بنارہے ہیں۔ میں ہمیشہ پارٹی کے اصولوں پر قائم رہنے والا کارکن ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کا موقف مستحکم ہے اور آئندہ انتخابات میں دوبارہ اقتدار حاصل ہوگا۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس ہی ٹی آر ایس کا حقیقی متبادل ہوسکتی ہے۔