پردیش کانگریس کی صدارت کے لیے جگاریڈی نے اپنی دعویداری پیش کردی

   

کانگریس کو برسر اقتدار لانے کے لیے میڈیسن کا دعوی، والد جن سنگھ اور والدہ کا تعلق کانگریس پارٹی سے
حیدرآباد۔ 14 نومبر (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن اسمبلی جگاریڈی نے پردیش کانگریس کمیٹی کی صدارت کے لیے اپنی دعویداری پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وہ عہدوں کا لالچ نہیں رکھتے لیکن عوام کی بھلائی کے لیے اس عہدے کے خواہاں ہیں۔ اگر ہائی کمان اتم کمار ریڈی کو تبدیل کرنا چاہتی ہے تو وہ اپنا نام پیش کرتے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جگاریڈی نے صدر کانگریس اے آئی سی سی اور دیگر قائدین کو روانہ کئے گئے اپنے بائیوڈاٹا کی تفصیلات جاری کیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ تلنگانہ میں کانگریس کو دوبارہ برسر اقتدار لانے کے لیے درکار میڈیسن ان کے پاس موجود ہے اور وہ بحیثیت پی سی سی صدر اس کا استعمال کریں گے۔ سونیا گاندھی، راہول گاندھی، پرینکا گاندھی، احمد پٹیل اور اے آئی سی سی کے دیگر قائدین کو میں اپنی سیاسی زندگی کی تمام تر تفصیلات روانہ کرچکا ہوں۔ جگاریڈی نے کہا کہ اگر انہیں پردیش کانگریس کمیٹی کا عہدہ دیا جائے تو وہ کسی شرط یا پھر کسی عہدے کی امید کے بغیر سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کی ہدایت کے مطابق کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج سونیا اور راہول گاندھی خاندان نہ ہوتا تو کانگریس پارٹی کا وجود نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں داخلی جمہوریت ہے جبکہ دیگر جماعتیں اس سے محروم ہیں۔ کانگریس میں ایک عام کارکن بھی چیف منسٹر کو اپنے مسائل کے بارے میں پوچھ سکتا ہے اور پارٹی نے کارکنوں کو حق دیا ہے۔ اگر چیف منسٹر سے غلط فیصلے صادر ہوجائیں تو پارٹی انہیں عہدے سے برطرف کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو راہول گاندھی اور سونیا گاندھی کے نقش قدم پر چلنا چاہئے اور اسی میں روشن مستقبل ہے۔ ہر قائد اگر خود کو ہیرو تصور کرنے لگے تو کانگریس میں نہیں چلے گا۔ کانگریس دیش بھکتی اور ملک کے اتحاد کے لیے کام کرنے والی پارٹی ہے۔ تمام مذاہب اور طبقات کا یکساں طور پر احترام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سابق میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی سے ملاقات کرتے ہوئے بایوڈاٹا حوالے کرچکے ہیں۔ جگاریڈی اگر خود کو ہیرو تصور کرنے لگے تو عوام قبول نہیں کرسکتے۔ کانگریس رکن اسمبلی نے ریمارک کیا کہ تو وہ دنیا کی بھلائی کے لیے پی سی سی صدارت کا عہدہ مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں صرف کانگریس پارٹی بہتر حکمرانی فراہم کرسکتی ہے۔ اگر مجھے صدارت دی گئی تو میں پارٹی کو دوبارہ اقتدار میں واپس لاسکتا ہے۔ کانگریس کو برسر اقتدار لانے کے لیے درکار میڈیسن میرے پاس موجود ہے۔ ضرورت پڑنے پر اسے استعمال کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں داخلی اختلاف رائے عوام کے حق میں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ٹی آر ایس نے کسی بھی قائد کو چیف منسٹر سے سوال کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے اور نہ پارٹی میں داخلی جمہوریت ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ میرے والد جن سنگھ میں تھے جبکہ والدہ کانگریس سے وابستہ رہیں۔ جگاریڈی نے کہا کہ وہ بی جے پی، ٹی آر ایس اور کانگریس میں کام کرچکے ہیں اور اگر مجھے پی سی سی صدارت دی گئی تو ٹی آر ایس اور بی جے پی سے نمٹنا میں اچھی طرح جانتا ہوں۔ جگاریڈی نے کہا کہ پی سی سی صدارت کے لیے دولت کی ضرورت نہیں ہے۔ سابق میں ڈی سرینواس اور کیشو رائو دولت کے بغیر اس عہدے پر فائز ہوئے۔