جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے رہنما اور انتخابی حکمت عملی کے ذمہ دار پرشانت کشور ہفتہ کے دن بہار کے وزیر اعلی اور پارٹی کے سربراہ نتیش کمار سے ملنے والے ہیں۔
یہ ملاقات کشور کی شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 کے خلاف کھل کر بات کرنے کے پس منظر میں ہونے جا رہی ہے، یہاں تک کہ ان کی پارٹی جے ڈی یو نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ذریعے اس بل کی مدد کی۔
شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 کو لے کر پارٹی میں بھی واضح طور پر اختلاف رائے موجود ہے۔
مذکورہ بالا ایکٹ جو پاکستان ، بنگلہ دیش اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے غیر مسلم اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت فراہم کرتا ہے اس پر کشور نے 16 غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں کے وزرائے اعلی کی جانب سے اس ترمیم شدہ شہریت ایکٹ کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔
کشور نے ٹویٹ کیا تھا۔۔۔۔۔
اکثریت پارلیمنٹ میں غالب رہی۔ اب عدلیہ سے ہٹ کر ہندوستان کی روح کو بچانے کا کام 16 غیر بی جے پی وزیر اعلی پر ہے کیونکہ ریاستوں کی ذمہ داری ان پر ہے۔ 3 وزیراعلیٰ (پنجاب / کیرل / مغربی بنگال) نے سی اے بی اور این آر سی کو کوئی بات نہیں کی ہے۔ دوسروں کو اپنا موقف واضح کرنا چاہیے۔
دریں اثنا پارٹی ذرائع کے مطابق جنتا دل (یونائیٹڈ) (جے ڈی یو) کے ایم ایل سی غلام رسول بلیاوی کو بھی بہار کے وزیر اعلی کے دفتر سے فون آیا ہے۔ گذشتہ روز انہوں نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی مارچ میں حصہ لیا تھا۔
ایکٹ کے مطابق ، ہندو ، عیسائی ، سکھ ، بدھ اور زرتشتی برادری کے ممبران جو 31 دسمبر 2014 تک پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے آئے ہیں اور وہاں مذہبی ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، غیر قانونی تارکین وطن نہیں سمجھا جائے گا بلکہ انہیں ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔
لوک سبھا نے پیر کے روز بل کو منظور کرنے کے بعد راجیہ سبھا نے بدھ کے روز اسے قانون بنانے کےلیے راستہ صاف کردیا اب اس بل کو صدر جمھوریہ کی منظوری سے قانونی شکل دی گئی ہے۔