لزبن( پرتگال): دیوان اسماعیلی امامت انتہائی افسوس کے ساتھ اعلان کرتا ہے کہ عالیجناب پرنس کریم الحسینی آغاخان چہارم، شیعہ اسماعیلی جماعت کے 49 ویں موروثی امام اور آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے بانی و چیرمین، لزبن، پرتگال میں 88 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ پرنس کریم آغا خان، پرنس علی خان اور جون یارڈبلر کے صاحبزادے اور اپنے دادا، مرحوم سر سلطان محمد شاہ آغا خان سوم کے جانشین تھے۔ اپنی زندگی میں عالیجناب آغا خان چہارم نے اس بات پر زور دیا کہ اسلام ایک سوچنے، سمجھنے والا روحانی دین ہے جو ہمدردی، رواداری اور انسانیت کے وقار کو برقرار رکھنے کی تعلیم دیتا ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی اپنی جماعت کے رہن سہن کے معیار کو بہتر بنانے اور ان ممالک کے عوام کی بھلائی کیلئے وقف کردی جہاں اسماعیلی کمیونٹی آباد ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی ترقیاتی تنظیموں میں سے ایک منظم ادارہ کی بنیاد رکھی اور اس کی قیادت کی جو دنیا کے پسماندہ اور کمزور ترین علاقوں میں بسنے والی کمیونٹیز کی خدمت کرتا ہے۔ تجہیز و تکفین کی تفصیلات کا اعلان کیا جانا ہے۔
مودی نے آغا خان کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کیا
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اسماعیلی مسلم فرقہ کے مذہبی رہنما آغا خان چہارم کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور ان کے پیروکاروں اور مداحوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔اپنے تعزیتی پیغام میں مودی نے کہا کہہز ہائینس پرنس کریم آغا خان چہارم کے انتقال سے گہرا دکھ ہوا ہے ۔ وہ ایک وژنری تھے جنہوں نے اپنی زندگی خدمت اور روحانیت کے لیے وقف کردی۔ صحت، تعلیم، دیہی ترقی اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے شعبوں میں ان کا تعاون بہت سے لوگوں کو متاثر کرتا رہے گا۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ میں ان کے ساتھ اپنی گفتگو کو ہمیشہ سنبھال کر رکھوں گا۔ ان کے خاندان اور دنیا بھر میں ان کے لاکھوں پیروکاروں اور مداحوں کے ساتھ میری دلی تعزیت ہے ۔وزیر اعظم نے خان کے ساتھ اپنی ملاقات کی کچھ تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں۔