ملک کی تاریخ میں پہیلی بار ایسا ہوا ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ ایک خاتون کو وائس چانسلر بنایا گیا ہے ،جامعہ کی 96سالہ تاریخ میں پہیلی بار ہوا کہ ایک خاتون کو ایک اعلی عہدہ ملا ہے ۔
پروفیسر نجمہ اختر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پلاننگ اینڈ ایڈمنسٹریشن کی ممبر ہیں۔ ساتھ ہی وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی گولڈ میڈلسٹ بھی ہیں۔ قابل غور ہے کہ انہوں نےکروکشیتر یونی ورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔
وزارات تعلیم کے ذرائع نے بتایا کہ صدر جمہوریہ نے تین یونیورسٹیوں کے لیے وائس چانسلر کے نام طے کئے ہیں۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے لیے نجمہ اختر، مہاتما گاندھی سنٹرل یونیورسٹی بہار کے لیے سنجیو کمار اور مہاتما گاندھی سینٹرل یونیورسٹی مہاراشٹر کے لیے رجنیش کمار کے نام پر منظوری کی مہر لگی ہے۔
ایسا بتایا جا رہا کہ انکا رجحان جامعہ کوترقی دینے کا ہے اور اس میں نئے کورسس داخل کرنے کا ہے ، اور انکے اندر جامعہ کو ترقی کی طرف لے جانے اور اسکے بارے بلند خواہشات رکھتی ہے ۔انکے نام کے اعلان کے بعد ہر طرف سے انھیں مبارکبادیاں شروع ہوئی اور یونیورسٹی میں ہر طرف جشن کا ماحول نظر آنے لگا ۔