حیدرآباد ۔ 11 ۔ فروری : ( راست ) : پروفیسر سیدہ جعفر کی 35 ویں اور آخری تصنیف ’ اردو ادب میں مضمون کا ارتقا ‘ منظر عام پر آچکی ہے ۔ پروفیسر سیدہ جعفر (5-4-1934 / 24-6-16) اردو دنیا کی نامور محقق و نقاد رہی ہیں درس و تدریس کی تقریبا چھتیس سالہ مدت میں ان کے کئی شاگرد اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں ۔ علمی و ادبی دنیا میں نام کمایا ہے ۔ وہ عثمانیہ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں صدر اور بورڈ آف اسٹیڈیز کی چیرپرسن رہی ہیں ۔ پھر حیدرآباد یونیورسٹی کے صدر شعبہ اردو کی حیثیت سے ملازمت سے سبکدوش ہوئیں ۔ درس و تدریس کے علاوہ تصنیف و تالیف ان کا دلچسپ مشغلہ تھا ۔ دکنی زبان و ادب میں وہ ماہرانہ قدرت رکھتی تھیں ۔ دکنی میں ان کی کتاب دکنی رباعیاں ، مثنوی یوسف زلیخا ، مثنوی ماہ پیکر ، کلیات محمد قلی قطب شاہ ، دکنی ادب میں قصیدے کی روایت ان کی قابل ذکر تصانیف و تالیف ہیں ۔ دکنی لغت ان کا معرکتہ الآرا کارنامہ ہے ۔ فن کی جانچ ، مہک و محک اور تفہیم و تجربہ تنقیدیں بیش قیمت اضافہ ہے ۔ اور اب اردو ادب میں مضمون کا ارتقا تحقیق و تنقید کے سرمایہ میں گرانمایہ اضافہ ہے ۔ قومی کونسل برائے فروغ اردو نے اسے بڑے اہتمام سے شائع کیا ہے ۔۔