ہندو بھگوانوں کو ماننے سے انکار، بی جے پی اور وی ایچ پی کا احتجاج
حیدرآباد۔ تلنگانہ کے سینئر آئی پی ایس عہدیدار ڈاکٹر آر ایس پروین کمار کا ایک وائرل ویڈیو ان دنوں سوشیل میڈیا اور سیاسی حلقوں میں تنازعہ کا سبب بن چکا ہے۔ سماجی بھلائی اقامتی اسکولوں کی سوسائٹی کے سکریٹری پروین کمار کو ویڈیو میں یہ عہد کرتے ہوئے دکھایا گیا کہ وہ ہندو بھگوانوں کو نہیں مانتے اور نہ اُن کی پوجا کرتے ہیں۔ بی جے پی اور وشوا ہندو پریشد نے اس ویڈیو پر سخت احتجاج کیا ہے۔ یہ ویڈیو اس وقت لیا گیا جب ایڈیشنل ڈی جی پی رینک کے عہدیدار نے پدا پلی ضلع میں ایک مشہور بدھسٹ مندر میں مقدس مہینہ سوائرو کا آغاز کیا تھا۔ اس ویڈیو میں پروین کمار کو دیگر افراد کے ساتھ یہ حلف لیتے ہوئے دیکھا گیا ہے کہ : ’’ میں رام کو نہیں مانتا، میں کرشنا کو نہیں مانتا، میں اُن کی پوجا نہیں کرتا، میں گوری، گنپتی یا کسی اور ہندو بھگوان کو نہیں مانتا۔ میں اُن کی پوجا نہیں کرتا، میں خداؤں سے منسوب تعلیمات کو نہیں مانتا، میرا یہ عقیدہ ہے کہ یہ ایک منظم سازش کے تحت جھوٹا پروپگنڈہ ہے۔‘‘ بی جے پی اور وشوا ہندو پریشد نے پروین کمار کے خلاف احتجاج منظم کیا۔ بی جے پی کے آئی ٹی سیل کی جانب سے سوشیل میڈیا میں پروین کمار کے ریمارکس کی مذمت کی گئی اور ہندو دھرم اور دیوی دیوتاؤں کی توہین پر سائبرآباد پولیس سے کارروائی کی اپیل کی گئی۔