کورونا سے نمٹنے میں ناکامی کا الزام، نارائنا ، وینکٹ ریڈی ، کودنڈا رام، رمنا ا ور دوسرے گرفتار
حیدرآباد۔ کورونا وباء سے نمٹنے میں تلنگانہ حکومت کی ناکامی کے خلاف بائیں بازو اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے آج ’ چلو پرگتی بھون‘ کے تحت احتجاج منظم کیا۔ سی پی آئی ، سی پی ایم ، تلگودیشم ، تلنگانہ جنا سمیتی، اینٹی پارٹی کے علاوہ مختلف جہد کاروں نے احتجاج میں حصہ لیا۔ ’ چلو پرگتی بھون ‘ پروگرام کو ناکام بنانے کیلئے پولیس کل رات سے ہی اپوزیشن قائدین کے مکانات پر تعینات تھی۔ بعض قائدین پولیس کو چکمہ دے کر پرگتی بھون پہنچنے میں کامیاب ہوگئے جبکہ دیگر قائدین کو مکانات سے نکلتے ہی حراست میں لے لیا گیا۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر نارائنا نے پی پی ای کٹ پہن کر منفرد انداز میں اپنا احتجاج درج کرایا۔ وہ سابق رکن راجیہ سبھا عزیز پاشاہ اور دیگر کارکنوں کے ہمراہ پرگتی بھون پہنچ گئے جہاں چیف منسٹر کے خلاف نعرہ بازی کی گئی۔ پولیس نے دونوں قائدین اور کارکنوں کو حراست میں لے کر شاہ عنایت گنج پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔ پرگتی بھون پہنچ کر احتجاج کرنے والے تلنگانہ جنا سمیتی کے صدر پروفیسر کودنڈا رام اور جہد کار سندھیا کے علاوہ بائیں بازو جماعتوں کے کئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ چکڑ پلی، نارائن گوڑہ اور گوشہ محل پولیس اسٹیشنوں کو احتجاجیوں کی منتقلی عمل میں آئی جنہیں شام میں رہا کیا گیا۔ سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی کو قیامگاہ سے گرفتار کرکے چکڑ پلی پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔ تلگودیشم کے ریاستی صدر ایل رمنا اور رکن پولیٹ بیورو آر چندر شیکھر ریڈی کو بھی قیامگاہ سے نکلتے ہی حراست میں لے لیا گیا۔ سی پی آئی قائدین چاڈا وینکٹ ریڈی اور ڈاکٹر نارائنا نے گرفتاریوں کی مذمت کی اور کہا کہ کے سی آر حکومت کورونا سے نمٹنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ حکومت کی بے حسی کے نتیجہ میں اموات میں اضافہ ہوا ہے۔ غریبوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کرنے کے بجائے انہیں کارپوریٹ ہاسپٹلس کے حوالے کردیا گیا۔ قائدین نے کہا کہ حکومت کا خانگی اور کارپوریٹ ہاسپٹلس پر کوئی کنٹرول نہیںہے جس کے نتیجہ میں وہ لاکھوں روپئے وصول کررہے ہیں۔ چاڈا وینکٹ ریڈی نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ کورونا کی صورتحال پر کُل جماعتی اجلاس طلب کریں۔ انہوں نے تلنگانہ میں ہیلت ایمرجنسی کے اعلان کا مطالبہ کیا۔ سی پی آئی نے غریبوں کو فی کس 12 کیلو چاول اور 5000 روپئے کی امداد کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی حقیقی صورتحال جاننے کیلئے ٹسٹوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ تلگودیشم کے قائدین اروند کمار گوڑ، کے روی کمار، ایس کے ستار، مدھو، گنگادھر گوڑ، راجندر پرساد، اشوک کمار گوڑ، درگا پرساد، انور حسین اور دیگر قائدین کو سیاہ پرچموں کے ساتھ مظاہرہ کرنے پر حراست میں لے لیا گیا۔ بائیں بازو کی جماعتوں اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کا اجلاس ہفتہ کو طلب کیا گیا ہے جس میں آئندہ کے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔