مالیگاؤں بم دھماکہ کیس
ممبئی: مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے 31 جولائی کو فیصلہ سنانے کا اعلان کیا ہے۔ خیال رہے کہ 29 ستمبر 2008 کو رمضان اور نوراتری کے موقع پر مہاراشٹرا کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کے بھکو چوک علاقے میں موٹر سائیکلوں پر نصب بم پھٹنے سے 6 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد شدید زخمی ہوئے تھے۔اس معاملے میں سات ملزمین پر یو اے پی اے، آئی پی سی اور آرمس ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ ملزمین میں بی جے پی کی موجودہ رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر، سابق فوجی افسر لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت، میجر رمیش اپادھیائے، اجے رہیرکر، سمیر کلکرنی، سدھاکر چترویدی اور سدھاکر دھر دویدی شامل ہیں۔ سماعت کے دوران یہ تمام افراد عدالت میں پیش ہوئے۔ کیس میں 323 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے جن میں سے 34 منحرف ہو گئے۔ اس کیس میں تین دیگر ملزمانشیو نارائن کلسانگرا، شیام لال ساہو اور پروین تاکالکی کو ثبوت کی کمی کے باعث بری کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق دو دیگر مشتبہ افراد رام جی کلسانگرا اور سندیپ ڈانگے جن پر بم نصب کرنے کا الزام تھا، پولیس حراست میں فوت ہو چکے ہیں۔ملزمین کو آٹھ سال کے طویل انتظار کے بعد ضمانت ملی تھی اور وہ فی الحال ضمانت پر ہیں۔ عدالت کا فیصلہ اب 31 جولائی کو متوقع ہے جس کا اثر نہ صرف قانونی دائرہ کار بلکہ سیاسی منظرنامے پر بھی پڑنے کا امکان ہے۔