ہنمکنڈہ کی طرح اندرون دو ماہ مقدمہ کی تکمیل اور سزائے موت دلانے کا عزم: وزیر داخلہ کا افراد خاندان کو تیقن
حیدرآباد /29 نومبر ( سیاست نیوز ) ریاستی وزیر داخلہ جناب محمود علی نے شادنگر میں قتل کا شکار ہونے والی وٹرنری ڈاکٹر پرینکا ریڈی کے مکان پہونچکر ان کے ارکان خاندان سے ملاقات کی اور انہیں پرسہ دیا ۔ جناب محمود علی نے متاثرہ خاندان کو یہ یقین دلایا کہ ڈاکٹر کے قتل کیس میں پولیس سخت کارروائی کرے گی اور اس کیس کی سماعت کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں چلایا جائے گا ۔ انہوں نے اس سنگین واردات پر اپنے شدید رنج و غم اور صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ پرینکا ریڈی میری بیٹی جیسی تھی اور اسے انصاف ضرور ملے گا ‘ ۔ جناب محمود علی نے کہا کہ اس واقعہ سے انہیں بہت تکلیف پہونچی ہے ان کی آنکھیں اشکبار ہوگئیں ۔ سائبرآباد پولیس نے اس معاملہ میں فوری کارروائی کرتے ہوئے خاطیوں کی گرفتاری کیلئے 10 ٹیمیں تشکیل دی تھیں اور ملزمین گرفتاری عمل میں لائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خاطیوں کو سخت سے سخت سزاء جس میں موت کی سزا بھی شامل ہے دلانے کیلئے کیس کی سماعت کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں چلایا جائے گا اور جس طرح ہنمکنڈہ واقعہ میں تیز رفتار سماعت کو یقینی بنایا گیا تھا اسی طرح اندرون دو ماہ اس مقدمہ کی سماعت کو بھی مکمل کروانے کی کوشش کی جائیگی اور خاطیوں کو سخت ترین سزا دلائی جائے گی ۔ وزیر داخلہ جناب محمود علی نے کہا کہ خاتون وٹرنری ڈاکٹر کے قتل کے پس منظر میں میڈیا کو بتایا تھا کہ متاثرہ لڑکی اپنے افراد خاندان کو فون کرنے کے بجائے اگر پولیس کو فوری فون کرتی تو اسے فوری مدد حاصل ہوسکتی تھی ۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے کسی بھی بیان میں متوفی ڈاکٹر پرینکا ریڈی کو ذمہ دار ٹہرانے کی کوشش نہیں کی بلکہ ان کا مطلب یہ تھا کہ بروقت پولیس کو اطلاع مل جاتی تو متعلقہ پولیس فوری حرکت میں آجاتی اور اس بہیمانہ واقعہ کو ٹالا جاسکتا تھا ۔ جناب محمود علی نے پولیس کمشنر سائبرآباد مسٹر وی سی سجنار کے ہمراہ پرینکا ریڈی کے مکان واقع نکشترا نگر شمس آباد پہونچکر لڑکی کے والد سریدھر ریڈی اور دیگر افراد خاندان سے ملاقات کی اور یہ یقین دلایا کہ پرینکا ریڈی کے قتل کیس میں ملوث خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور انہیں انصاف ملے گا ۔