پرینکا گاندھی بھی والدہ کے راستہ پر گامزن

   

قانون کو خطرہ میں ڈالنے والوں کی تائید، بی جے پی جنرل سکریٹری کا الزام

نئی دہلی، 17 فروری (یواین آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا پر نشانہ لگاتے ہوئے پیر کو کہا کہ وہ اپنی والدہ محترمہ سونیا گاندھی کے راستہ پر چلتے ہوئے گڑبڑی کرنے والے عناصر کی پرتشدد حرکتوں کی حساسیت کا اظہار کر رہی ہیں اور الا اینڈ آرڈر کو برقرار رکھنے والی پولیس پر حملہ آور ہیں۔بی جے پی ترجمان جی وی ایل نرسمہاراؤ نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ کانگریس گڑبڑی کرنے والے عناصر، پرتشدد واقعہ اور احتجاج و مظاہرہ کرنے والوں کے تئیں تعزیت کا اظہار کرتی ہیں اور ملک کی حفاظت کرنے والے اور لا اینڈ آرڈر برقرار رکھنے والوں کے خلاف آواز اٹھاتی ہیں۔انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی لائبریری میں اسٹوڈنٹس پر پولیس کی کارروائی کو لے کر آئے ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسز پرینکا گاندھی واڈرا حالات کو بغیر جانے پولیس کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔ وہ فسادیوں اور قانون کو خطرے میں ڈالنے والوں کے حق میں بول رہی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ لائبریری میں اسٹوڈنٹس کے ہاتھوں میں پتھر لے کر بیٹھنے اور چہرے پر ماسک ڈالنے کی کیا ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لائبریری میں گڑبڑ کرنے والے طالب علموں کے طور پر بیٹھے تھے ، جن پر پولیس نے کارروائی کی ہے ۔ راؤ نے کہا کہ مسز واڈرا کی والدہ سونیا گاندھی کے راستے پر چل پڑی ہیں جو بٹلہ ہاؤس میں دہشت گردوں کے مارے جانے پر پھوٹ پھوٹ کر روئي تھیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کا جو ویڈیو وائرل ہواہے ، ان کی جانچ پولیس کر رہی ہے اور اگر کوئی پولیس اہلکار غلط کرنے کا مجرم پایا جائے گا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے شاہین باغ کے بارے میں دائر ایک درخواست پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ وہ انسانی حقوق کی حفاظت کریں گے لیکن افراتفری اور فساد سے پاک ماحول میں۔انہوں نے کہا کہ جامعہ میں پولیس پر پتھراؤ ہوا، پیٹرول بم پھینکے گئے ، لہذا وہاں کے احتجاج کو پرامن احتجاج کہنا مذاق ہے ۔