مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے کل ایک ایک انتخابی ریلی میں کہا کہ میں اس بار بھی جیت رہی ہوں مسلمانوں کے ووٹ کے بغیر مجھے پارلیمنٹ میں جانا اچھا نہیں لگے گا ،اوراگر مسلمان ووٹ نہیں دینگے تو میرے پاس نوکری مانگنے کے لئے بھی مت آنا ۔
مینکا گاندھی ویڈیو میں واضح طورپرکہتی ہوئی سنائی دے رہی ہیں ‘میں جیت رہی ہوں لوگوں کی مدد اورپیارسے … لیکن اگرمیری جیت مسلمانوں کے بغیرہوگی تومجھے بہت اچھا نہیں لگےگا، کیونکہ اتنا میں بتا دیتی ہوں کہ دل کھٹا ہوجاتا ہے۔ پھرجب مسلمان آتا ہے کام کے لئےتومیں سوچتی ہوں کہ رہنے ہی دو، کیا فرق پڑتا ہے؟ آخرنوکری ایک سودے بازی ہی تو ہوتی ہے۔ ہم سب مہاتما گاندھی کی چھٹی اولاد توہیں نہیں کہ ہم دیتے ہی جائیں گےاورپھر الیکشن میں مارکھاتے جائیں گے’۔
اس کےبعد مینکا گاندھی نے پیلی بھیت کا ذکرکرتے ہوئےکہا کہ آپ وہاں اپنے لوگوں سے پوچھ سکتے ہیں کہ اگرہم سےکوئی گستاخی ہوئی ہے، توپھرمجھے ووٹ مت دیجئے گا۔ جس انتخابی تقریب کومینکا گاندھی اس ویڈیو میں خطاب کررہی ہیں، اس میں زیادہ ترلوگ اقلیتی طبقےکی ہی نظر آرہے ہیں۔
مرکزی وزیریہ بھی کہتی ہیں کہ میں آپ کے پاس دوستی کا ہاتھ لے کرآئی ہوں، لیکن اگرالیکشن نتائج کے وقت آپ کے پولنگ بوتھ سے ہمارے لئے صرف 100 یا 50 ووٹ نکلے، تو پھرسمجھ لیجئے گا۔ واضح رہے کہ مینکا گاندھی کےبیٹے ورون گاندھی نے 2009 میں پیلی بھیت میں انتخابی تشہیرکے دوران ایک متنازعہ بیان دیا تھا، جسے لے کر خوب شورشرابہ ہوا تھا۔ ورون گاندھی نے ایک تقریب میں کہا تھا ‘اگرکوئی ہندوکی طرف ہاتھ بڑھاتا یا پھریہ سوچتا ہوکہ ہندوقیادت سے محروم ہیں، تومیں گیتا کی قسم کھاکرکہتا ہوں کہ میں اس ہاتھ کو کاٹ ڈالوں گا’۔ اس بیان پرالیکشن کمیشن نے نوٹس لیا تھا جس پرورون گاندھی کومعافی مانگنی پڑی تھی۔