کانگریس کی جنرل سکیٹری اور مشرقی اتر پردیش کی انچارج پرینکا گاندھی نے کل بھیم آرمی کے چندر شیکر سے ملاقات کی ، پرینکا کا ان سے ملنا اس طرح سے سیاسی گلیاروں میں قیاس آرائیوں کا بازار پھر سے گرم ہوا ہے ۔کہا جا رہا ہے کہ پندرہ مارچ کو چندر شیکر انتخابات لڑنے اور کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنے کا بھی اعلان کر سکتے ہیں ۔
چندر شیکر سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرے ہوئے پرینکا نے کہا کہ یہ حکومت کسی کی بات سننا نہیں چاہتی۔ یہ ایک نوجوان کو کچلنا چاہتی ہے ،روزگار تو انہوں نے دیا ہی نہیں،کوئی آواز اٹھا رہا ہے تو آواز تو اٹھانے دیجیئے ۔ انہوں نے کہا کہ چندر شیکر کی ہر لڑائی میں انکے ساتھ ہو ں ، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کانگریس چندر شیکر کو نگینہ سے امیدوار بنائے گی ؟ پرینکا نے کہا جہ اس نوجوان کے جوش کو ہم سمجھتے ہیں ، اور اس کی جد جہد ہمیں بہت پسند آئی ہے ، اس لئے ان سے ملاقات کرنے ائی ہوں اس معاملہ میں کوئی سیاست نہیں کرنی چاھیئے ۔
کہا جا رہا کہ پرینکا کی ان سے ملاقات کے کئی مطلب ہو سکتے ہیں، واضح رہے کہ منگل کو بغیر اجازت سہارنپور کے دیوبند میں پیدل یاترا نکال کر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں چندر شیکر کو حراست میں لیا گیا تھا ،جس کے بعد پولس کے ساتھ حامیں کی جھڑپ کے دوران انکی طبیعت بگڑ گئی تھی ،انھیں میرٹھ میڈکل کالج میں داخل کرادیا گیا ہے ۔
اس سے قبل نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے چندر شیکر نے کہا تھا وزیر اعظم نریندر مودی کو شکست دینے کے لیے بھیم آرمی اپنے امیدواروں کو اتارے گی ، اگر مناسب وقت پر کوئی ٹھیک امیدوار نہیں ملا تو وہ خود وزیراعظم مودی کے خلاف وارناسی سے انتخابات لڑئیں گے۔بات چیت میں انہوں نے خود بتایا تھا کہ پرینکا گاندھی ان سے خود ملنے آرہی ہے ،حالانکہ آگے کی حکمت عملی کے بارے میں انہوں نے کچھ وضاحت سے نہیں کہا تھا ،کہا جا رہا ہے کہ کانگریس چندر شیکر کو وارنسی سے چندر شیکر کو مودی کے خلاف اتارے گی ،یا انکی پارٹی کی مودی کے خلاف اسی حلقہ سے انکی حمایت کرے گی ۔
(سیاست نیوز)