پرینکا گاندھی کی گرفتاری کے خلاف بی جے پی دفتر کے روبرو کانگریس کا دھرنا

   

صورتحال کشیدہ ، پولیس کی مداخلت قائدین گرفتار
حیدرآباد۔4 ۔اکتوبر (سیاست نیوز) اترپردیش میں پرینکا گاندھی کی گرفتاری کے خلاف کانگریس کارکن اچانک حیدرآباد میں بی جے پی دفتر پہنچ گئے اور دھرنا منظم کیا۔ ورکنگ پریسیڈنٹ مہیش کمار گوڑ اور مہیلا کانگریس کی صدر سنیتا راو کی قیادت میں کارکنوں نے اچانک بی جے پی آفس سمجھ کر مودی اور یوگی حکومتوں کے خلاف نعرہ بازی کی۔ کانگریس کارکن بی جے پی دفتر میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے لیکن پولیس نے روک دیا۔ اچانک احتجاج سے پریشان پولیس ملازمین کو صورتحال پر قابو پانے میں دشواری پیش آئی۔ زائد پولیس فورس کو طلب کرکے کانگریس قائدین کو حراست میں لے کر بیگم بازار پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔ کانگریس احتجاج کے وقت بی جے پی دفتر کے روبرو اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب بی جے پی کارکن بھی جمع ہوگئے اور نعرہ بازی کرنے لگے۔ پولیس نے بی جے پی دفتر کے اطراف سیکوریٹی میں اضافہ کردیا ۔ کانگریس قائدین نے الزام عائد کیا کہ پرینکا گاندھی کی گرفتاری ثبوت ہے کہ کانگریس کی بڑھتی مقبولیت سے یوگی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ 8 احتجاجی کسانوں کو ہلاک کردیا گیا اور کانگریس قائد کو دورہ سے روکنے گرفتاری کی گئی۔ احتجاجیوں میں بی سی ڈپارٹمنٹ کے صدرنشین سریکانت گوڑ، ایس سی ڈپارٹمنٹ کے صدر نشین پریتم ، پارٹی ترجمان سدھاکر ریڈی اور یوتھ کانگریس و این ایس یو آئی کے قائدین شامل تھے ۔ اسی دوران جے گیتا ریڈی نے پولیس اسٹیشن بیگم بازار پہنچ کر گرفتار شدگان سے ملاقات کی۔ رکن اسمبلی جگا ریڈی نے سنگا ریڈی چوراہے پر راستہ روکو احتجاج منظم کیا جس پر پولیس نے حراست میں لے لیا۔ جنرل سکریٹری اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ مانکیم ٹیگور، صدرپردیش کانگریس ریونت ریڈی ، سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا ، سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ اور دیگر قائدین نے اترپردیش میں پرینکا گاندھی کی گرفتاری کی مذمت کی اور الزام عائد کیا کہ نریندر مودی کے اشارہ پر یوگی حکومت نے یہ گرفتاری عمل میں لائی ہے۔ مہیلا کانگریس کی جانب سے ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ واقع ٹینک بنڈ پر موم بتیوں کے ساتھ احتجاج منظم کیا گیا جس پر انہیں بیگم پیٹ پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔ ر