پرینکا گاندھی کے سیاست میں داخلہ سے بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار

   

شخصی الزامات کی مذمت، وی ہنمنت راؤ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 28 ۔ جنوری (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد وی ہنمنت راؤ نے الزام عائد کیا کہ پرینکا گاندھی کو اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے عہدہ پر فائز کئے جانے کے بعد سے بی جے پی قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ بی جے پی قائدین پرینکا گاندھی کے خلاف شخصی الزام تراشی پر اتر آئیں ہیں جو ان کی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے۔ عملی سیاست میں پرینکا گاندھی کے قدم رکھنے کے بعد بی جے پی کی شکست واضح طور پر دکھائی دینے لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سبرامنیم سوامی اور بعض دیگر قائدین پرینکا گاندھی کے بارے میں مختلف بیانات جاری کر رہے ہیں۔ اس طرح کی بیان بازی کسی قومی قائد کیلئے مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کو قومی سیاست میں تعاون کرنے کیلئے پرینکا نے سیاست میں قدم رکھا ہے ۔ انہوں نے بی جے پی قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ شخصی الزام تراشی سے گریز کریں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ پرینکا گاندھی عوام کیلئے ایک مقبول قائد ثابت ہوں گی۔ اترپردیش میں کانگریس پارٹی کے احیاء میں ان کا اہم رول رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی کو امیتھی اور رائے بریلی میں انتخابی مہم کا خاصا تجربہ ہے اور وہ مشرقی اترپردیش کی لوک سبھا نشستوں پر کانگریس کی کامیابی میں اہم رول ادا کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کیڈر کی جانب سے پرینکا گاندھی کے عملی سیاست میں حصہ لینے کا طویل عرصہ سے مطالبہ کیا جارہا ہے اور اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے عہدہ پر تقرر سے قائدین اور کارکنوں میں خوشی کی لہر ہے۔ ہنمنت راؤ نے الزام عائد کیا کہ سبرامنیم سوامی منفی ذہنیت رکھنے والے قائد ہیں اور وہ ہمیشہ بلیک میل سیاست کرتے رہے ہیں۔ سابق میں وہ جیہ للیتا کے خلاف مقدمہ دائر کرچکے ہیں۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ سیاست میں دیگر قائدین کے خلاف شخصی بیان بازی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ بی جے پی قائدین کو اصولوں اور اخلاق پر مبنی سیاست اختیار کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ پرینکا گاندھی کے سیاست میں داخلہ سے قومی سطح پر کانگریس کو فائدہ ہوگا اور 2019 ء لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی کامیابی یقینی ہے۔