پسماندہ طبقات کے تحفظات پر کویتا کی دعویداری مضحکہ خیز: مہیش کمار گوڑ

   

سماجی انصاف صرف کانگریس سے ممکن، بی آر ایس کے دس سالہ دور حکومت میں تحفظات کا خیال کیوں نہیں آیا
حیدرآباد ۔ 11 ۔ جولائی (سیاست نیوز) مجالس مقامی اور پنچایت راج اداروں میں 42 فیصد بی سی تحفظات کے فیصلہ پر گاندھی بھون میں آج بی سی طبقات کی جانب سے جشن منایا گیا ۔ بی سی تنظیموں سے وابستہ سینکڑوں کارکنوں نے گاندھی بھون میں آتشبازی کی اور مٹھائی تقسیم کی۔ کارکنوں نے صدر کانگریس ملکارجن کھرگے ، راہول گاندھی ، چیف منسٹر ریونت ریڈی ، ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا ، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ اور وزیر بی سی ویلفیر پونم پربھاکر سے اظہار تشکر کیا جنہوں نے پسماندہ طبقات کے دیرینہ مطالبہ کی تکمیل کی ہے۔ اس موقع پر مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ حکومت کا فیصلہ تاریخی نوعیت کا حامل ہے۔ کانگریس ہائی کمان کے نظریہ کی تکمیل کرتے ہوئے کابینہ میں تحفظات کے حق میں فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی اعلیٰ طبقات سے تعلق کے باوجود پسماندہ طبقات کے حق میں نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے تحفظات کی منظوری کے حصول میں تاخیر کو دیکھتے ہوئے قانون میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات کے ذریعہ کانگریس نے یہ ثابت کردیا کہ وہ حقیقی معنوں میں پسماندہ طبقات کی ہمدرد ہیں۔ مہیش کمار گوڑ نے بی آر ایس رکن کونسل کویتا کے دعویٰ کو مسترد کردیا کہ حکومت نے ان کے دباؤ کے تحت یہ فیصلہ کیا ہے۔ مہیش کمار گوڑ سوال کیا کہ بی سی تحفظات سے کویتا کا کیا تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کویتا کے بیانات اور دعوؤں پر ہنس رہے ہیں۔ تحفظات کیلئے ایک معمولی احتجاج منظم کرنے کے بعد کویتا کریڈٹ اپنے سر لینا چاہتی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بی آر ایس کے دس سالہ دور حکومت میں پسماندہ طبقات کو تحفظات فراہم کیوں نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے پسماندہ اور دیگر طبقات کی بھلائی کو نظر انداز کردیا تھا۔1