پسماندہ طبقات کے تحفظات چھین کر مسلمانوں میں تقسیم کرنے کانگریس پر الزام

   

اڈانی اور امبانی پر تنقید اچانک بند کیوں، بی آر ایس اور کانگریس ایک سکہ کے دو رُخ، مجلس کو کامیاب بنانے کی کوشش
کریم نگر اور ورنگل میں وزیر اعظم نریندر مودی کا خطاب
حیدرآباد۔/8 مئی، ( سیاست نیوز ) وزیر اعظم نریندر مودی نے الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی پسماندہ طبقات کے تحفظات چھین کر مسلمانوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ ورنگل اور کریم نگر میں آج وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے عام جلسوں سے خطاب کیا۔ نریندر مودی نے تحفظات کی برقراری کا وعدہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کانگریس نے مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر تحفظات فراہم کئے جبکہ دستور ہند کے معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے مذہبی اساس پر تحفظات کی مخالفت کی تھی۔ کرناٹک میں بی سی طبقہ کے تحفظات میں کٹوتی کرتے ہوئے مسلمانوں کو تحفظات فراہم کئے گئے۔ آندھرا پردیش میں بھی اسی طرح مسلم تحفظات پر عمل آوری کیلئے کانگریس کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ایس سی، ایس ٹی اور بی سی تحفظات کی فراہمی میں دلچسپی نہیں رکھتی لیکن مسلمانوں کو تحفظات کے معاملہ میں دو قدم آگے ہے۔ کانگریس کے اقدامات سے بی سی طبقات کے ساتھ سخت ناانصافی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی مادیگا طبقہ کو تحفظات میں رکاوٹ پیدا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے 2014 میں دلت کو چیف منسٹر بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن خود چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہوگئے۔ وزیر اعظم نے کانگریس قائد راہول گاندھی کو چیلنج کیا کہ وہ اڈانی اور امبانی سے الیکشن میں حاصل کردہ رقومات کی تفصیلات بیان کریں۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ راہول گاندھی نے لوک سبھا الیکشن کے اعلان کے ساتھ ہی اڈانی اور امبانی پر تنقید بند کردی ہے۔ 2019 میں فرانس سے رافیل جنگی طیاروں کی خریدی کے تنازعہ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہر کسی نے دیکھا ہوگا کہ کانگریس کے شہزادے گذشتہ پانچ برسوں سے 5 صنعت کاروں کا راگ الاپ رہے ہیں۔ بعد میں انہوں نے اڈانی اور امبانی تک نشانہ محدود کردیا۔ الیکشن کے اعلان کے ساتھ ہی راہول گاندھی نے امبانی اور اڈانی کو گالی دینا بند کردیا ہے۔ میں تلنگانہ کی سرزمین سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ شہزادے نے الیکشن کیلئے امبانی اور اڈانی سے کتنی رقم حاصل کی ہے۔ رقومات کے کتنے بیاگ حاصل ہوئے یا پھر کرنسی نوٹوں سے بھری ٹیمپو کانگریس تک پہنچی ہے؟ ۔ انہوں نے راہول گاندھی سے مطالبہ کیا کہ امبانی اور اڈانی سے معاہدے کی وضاحت کریں۔ آخر وہ کونسا معاہدہ تھا جس کی بنیاد پر راتوں رات دونوں صنعت کاروں پر تنقید روک دی گئی۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ پس پردہ کچھ تو ہوا ہے اور راہول گاندھی کو ملک کے عوام کو جواب دینا چاہیئے۔ انہوں نے کانگریس اور بی آر ایس پر کرپشن اور دلجوئی کی سیاست اختیار کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ دونوں کی حکمرانی میں تلنگانہ میں کوئی نظم و نسق نہیں تھا لہذا دونوں پارٹیوں کے کرپشن سے تلنگانہ کو نجات دلانے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کانگریس کے صلاح کار سیام پتروڈا کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ملک ان کے نسل پرستانہ ریمارکس کو برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ رنگ و نسل کی بنیاد پر ہندوستانی عوام کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس اور بی آر ایس دونوں ایک ہی سکہ کے دو رُخ ہیں اور دونوں نے مجلس کو حیدرآباد لیز پر دے رکھا ہے۔ پہلی مرتبہ بی جے پی نے مجلس کو چیلنج کیا ہے جس کے نتیجہ میں مجلس پریشان ہے لیکن کانگریس اور بی آر ایس مجلس سے زیادہ فکر مند دکھائی دے رہے ہیں۔ دونوں پارٹیاں مجلس کی کامیابی کی کوشش کررہی ہیں۔ انہوں نے اس الزام کو دہرایا کہ کانگریس پارٹی رام مندر کو قفل لگانے اور عدالتی فیصلہ کو اُلٹ دینے کی سازش کررہی ہے۔1