پسماندہ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کا مسئلہ اٹھایا جائے

,

   

معاشی پسماندہ طبقات کو 10 فیصد تحفظات کے بل میں ترامیم پر اصرار کرنے ٹی آر ایس ایم پیز کو کے سی آر کی ہدایت

حیدرآباد 8 جنوری ( پی ٹی آئی ) چیف منسٹر تلنگانہ و صدر ٹی آر ایس مسٹر کے چندر شیکھر راو نے آج پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو 10 فیصد تحفظات فراہم کرنے مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کئے جانے والے بل میں ترامیم کروائیں اور پسماندہ مسلمانوں اور ایس ٹی طبقات کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے ریاستی حکومت کے مطالبہ کو بھی اس میںشامل کروائیں۔ ایک سرکاری اعلامیہ میں مسٹر راو نے کہا کہ ریاستی اسمبلی میں ایک قرار داد 2017 میں منظور کی گئی جس کے ذریعہ پسماندہ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے اور در ج فہرست قبائل کو 10 فیصد تحفظات فراہم کرنے کی سفارش کی گئی اور اسے مرکزی حکومت کو منظوری کیلئے روانہ کیا گیا تھا ۔ کے سی آر نے کہا کہ یہ قرار داد اب بھی مرکزی حکومت کے پاس زیر التوا ہے اور اسے بھی پارلیمنٹ میں متعارف کروایا جانا چاہئے ۔ چونکہ اب مرکز کی جانب سے معاشی پسماندہ طبقات کو ملازمتوں اور روزگار میں 10 فیصد تحفظات کا فیصلہ کیا گیا ہے ایسے میںچندر شیکھر راو نے پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ پسماندہ مسلمانوں اور درج فہرست قبائل کو تحفظات فراہم کرنے کا مسئلہ بھی اٹھائیں۔ چیف منسٹر نے ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ ایوان میںتلنگانہ کاز کیلئے مرکز کے بل میں ترامیم کیلئے اصرار کریں۔ فی الحال ریاست میں مسلمانوں کو چار فیصد تحفظات فراہم کئے جاتے ہیں جبکہ درج فہرست قبائل کو جملہ چھ فیصد تحفظات فراہم کئے گئے ہیں۔ چونکہ پسماندہ مسلمانوں اور درج فہرست قبائل کے کوٹہ میں اضافہ کی وجہ سے تحفظات کی حد 50 فیصد سے متجاوز ہوجائے گی چندر شیکھر راو نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ دستور کے 9 ویںشیڈول میں اسے شامل کرتے ہوئے ریاستی تحفظات کی حد میںاضافہ کرے جیسا کہ ٹاملناڈو کے معاملہ میں کیا گیا تھا ۔