پاکستان پر دہشت گرد گروپس کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کرنے پر زور ۔ سینیٹرس و دیگر کا اظہار خیال
واشنگٹن 16 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام )پلواما دہشت گرد حملہ کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے اعلی امریکی قانون سازوں نے ہندوستان کی تائید کی ہے اور دہشت گردی سے مقابلہ میں اس سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے سنگین جرائم سے ہندوستان یا اس کے عوام کے جذبہ کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ۔ تاحال 70 امریکی قانون سازوں بشمول 15 سینیٹرس نے اس حملہ کی مذمت کی ہے ۔ جمعرات کو پلواما میں کئے گئے اس دہشت گردانہ حملہ میں سی آر پی ایف کے کم از کم 40 جوان ہلاک ہوگئے تھے اور کئی دوسرے زخمی ہوگئے تھے ۔ یہ حملہ جئیش محمد نامی تنظیم کے خود کش بمبار نے کیا تھا ۔ سینیٹر تھام ٹیلیس نے ‘ جو سینیٹ کی انڈیا کاکس کے رکن ہیں ‘ کہا کہ ہندوستان کی نیم فوجی پولیس کے خلاف دہشت گردانہ حملہ قابل مذمت کارروائی ہے ۔ تاہم وہ جانتے ہیں کہ اس طرح کے سنگین جرائم کے باوجود ہندوستان یا اس کے عوام کے جذبہ کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے عوام اور حکومت اپنے حلیف ملک ہندوستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ اپنی جمہوریت بنانے اور پرتشدد تخریب کاری پر قابو پانے ہندوستان کی کوششوں کی تائید کرتے ہیں۔ مسٹر ٹیلیس نے کہا کہ وہ ہندوستان اور امریکہ کے مابین قومی سلامتی اتحاد کو مزید مستحکم کرنے اور مضبوط بنانے کے حامی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی خوفناک حملہ ہندوستان میں کیا گیا تھا ۔
امریکہ اپنے حلیف ملک کے ساتھ ہے ۔ یہ قابل مذمت ظلم ہے ۔ ہماری نیک خواہشات متوفی سی آر پی ایف جوانوں اور زخمیوں کے افراد خاندان کے ساتھ ہیں۔ ایک اور سینیٹر شیروڈ براون نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر میں ہوئے اس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے بھی اس حملہ کے مہلوکین اور متاثرین کے افراد خاندان سے اظہار ہمدردی و یگانگت کیا ہے ۔ دوسرے امریکی قانون سازوں نے بھی ٹوئیٹر پر اس حملے کی شدید مذمت کی ہے ۔ سینیٹر کوری بوکر نے ٹوئیٹ کیا کہ وہ کشمیر میں دہشت گردوں کے اس سنگین حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ کئی برسوں میں اس علاقہ پر کیا جانے والا سب سے ہلاکت خیز حملہ تھا ۔ وہ متاثرین کے افراد خاندان سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ سینیٹر مارکو روہیو نے کہا کہ وہ ہندوستان کے عوام سے اس خطرناک دہشت گردانہ حملہ کے بعد اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ امریکہ ‘ دہشت گردی سے مقابلہ کے معاملہ میں ہندوستان کے ساتھ کھڑا ہے ۔ یہ ایک سنگین اور تباہ کن دہشت گردانہ کارروائی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو اس لعنت کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ سینیٹرس کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کو کسی بھی حصے میں قبول نہیں کیا جاسکتا ۔پاکستان کو چاہئے کہ وہ اس کے ملک سے سرگرم رہنے والے دہشت گرد گروپس کو محفوظ پناہ گاہیں دینا بند کرے ۔ ایک اور سینیٹر نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ اس دہشت گردانہ کارروائی سے نمٹنے اور ابھرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔