پلوامہ حملہ : کیا ساری قوم کو موردِالزام ٹہرانا درست ہے، سدھو کا استفسار

   

چنڈی گڑھ ، 15 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کے پلوامہ میں پاکستان نشین دہشت گرد گروپ کے ’’بزدلانہ‘‘ حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے پنجاب کے کابینی وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے آج سوال اٹھایا کہ آیا چند لوگوں کی حرکت کیلئے ساری قوم کو موردِالزام ٹہرایا جاسکتا ہے۔ گزشتہ روز پیش آئے حملے میں 40 سی آر پی ایف جوانوں کی ہلاکت ہوئی۔ یہ جموں و کشمیر میں اپنی نوعیت کا سنگین دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے جس میں کئی سپاہی زخمی بھی ہوئے جبکہ جیش محمد گروپ کے خودکش بمبار نے زائد از 100 کیلوگرام دھماکو مادوں کے ساتھ گاڑی سی آر پی ایف کے قافلے میں گھسا دی۔ کرکٹر سے سیاستدان بننے والے سدھو جو گزشتہ سال عمران خان کی وزیراعظم پاکستان کی حیثیت سے حلف برداری تقریب کے مدعوئین میں شامل رہے، انھوں نے یہاں پنجاب اسمبلی کی کارروائی سی آر پی ایف جوانوں کی ہلاکت پر بطور اظہار یگانگت ملتوی ہونے کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ وہ اس بزدلانہ حرکت کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ تشدد ہمیشہ ہی قابل مذمت ہوتا ہے اور جنھوں نے یہ کام کیا انھیں سزا ضرور دینا چاہئے۔