عمران خان کابیان مسترد ، وزارت خارجہ کا بیان جاری
نئی دہلی۔ 19 فروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان عمران خان کے پلوامہ حملے کے بارے میں بیان کو آج مسترد کرتے ہوئے وزارت خارجہ ہندوستان نے کہا کہ ہمیں کوئی حیرت نہیں کہ وزیراعظم پاکستان نے پلوامہ حملے کو دہشت گرد کارروائی تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے نہ تو اس گھناؤنی کارروائی کی مذمت کی اور نہ سوگوار ارکان خاندان سے ہمدردی ظاہر کی۔وزیراعظم پاکستان نے ہندوستان کی جانب سے ثبوت فراہم کرنے پر معاملے کی تحقیقات کا تیقن دیا، یہ عذر لنگ ہے۔ ممبئی 26/11 دہشت گرد حملے اور پٹھان کوٹ فضائیہ کے اڈے پر دہشت گرد حملے کے ثبوت فراہم کرنے کے باوجود کوئی پیشرفت نہیں دیکھی گئی۔ وزیراعظم پاکستان کا یہ ایک کھوکھلا تیقن دیا۔ وزارت خارجہ نے الزامات عائد کئے کہ حکومت پاکستان برسرعام دہشت گردوں جیسے حافظ سعید کے ساتھ شہ نشین پر شرکت کرتی ہے جبکہ اقوام متحدہ نے انہیں دہشت گرد قرار دیا ہے۔ پاکستان نے جیش محمد اور عسکریت پسندوں کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کو بھی نظرانداز کردیا۔ جیش محمد اور حافظ سعید کی پاکستان میں موجودگی سے زیادہ ثبوت اور کیا دیا جاسکتا ہے۔ وزیراعظم پاکستان ثبوت فراہم کرنے کی صورت میں کارروائی کا تیقن دے رہے ہیں۔ یہ ایک پرانا بہانہ ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے بارے میں بات چیت پر مکمل رضامندی ظاہر کی ہے۔ ہندوستان نے بھی بار بار جامع باہمی مذاکرات کیلئے آمادگی ظاہر کی ہے، اگر ماحول تشدد اور دہشت گردی سے پاک اور باہمی مسائل پر بات چیت کیلئے سازگار ہو ۔ پاکستان دعویٰ کرتا ہے کہ وہ دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے، یہ دعویٰ صداقت سے بعید ہے اور بین الاقوامی برادری اس حقیقت سے بخوبی واقف ہے کہ پاکستان دہشت گردی کا اعصابی مرکز ہے۔ وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اظہار افسوس کیا کہ وزیراعظم پاکستان نے ہندوستان کے جواب کو آئندہ عام انتخابات کے پیش نظر قرار دیا ہے۔ ہندوستان ان کے جھوٹے دعوے کو مسترد کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنا بند کردے اور قابل اعتماد اور نظر آنے والی کارروائی پلوامہ دہشت گرد حملے اور اپنی سرزمین پر قائم دہشت گرد گروپس کے خلاف کرے۔