پلوامہ حملے میں ملوث پاکستانی جنگجو کمانڈر ہلاک:پولیس

   

سرینگر: جنوبی ضلع پلوامہ کے ہانگل مرگ داچھی گام جنگلی علاقے میں ایک مسلح تصادم کے دوران سکیورٹی فورسز نے لشکر طیبہ کے اعلیٰ پاکستانی کمانڈر محمد اسماعیل علوی عرف لمبو سمیت دو جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ پولیس کا ماننا ہے کہ لمبو سال فبروری 2019میں لیتہ پورہ پلوامہ میں ہونے والے خودکش کار بم دھماکے کی سازش اور منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔ پلوامہ خودکش کار بم دھماکے میں کم سے کم چالیس سی آر پی ایف ہلکار ہلاک ہوئے تھے ۔ اس حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگی ماحول پیدا ہوا تھا۔ کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے مہلوک کمانڈر لمبو کے بارے میں ایک ٹویٹ میں کہا: ‘محمد اسماعیل علوی عرف لمبو، عرف عدنان کا تعلق اظہر مسعود کی فیملی سے تھا اور وہ لیتہ پورہ پلوامہ دھماکے کی سازش اور پلاننگ میں ملوث تھا، اس کا نام این آئی اے کی طرف سے دائرہ کردہ چارج شیٹ میں بھی شامل تھا۔ پلوامہ کے داچھی گام جنگلی علاقے میں آج کے تصادم میں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے اعلیٰ پاکستانی کمانڈر لمبو کو مارا گیا دوسرے مہلوک جنگجو کی شناخت معلوم کی جا رہی ہے ، فوج اور اونتی پورہ پولیس کو مبارک باد۔ سری نگر میں قائم فوج کی پندرہویں کور (چنار کور) نے ایک ٹویٹ میں اس تصادم کے بارے میں کہا کہ پولیس کو موصولہ اطلاع پر ہانگل مرگ داچھی گام پلوامہ میں ہفتے کی صبح ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا۔ ٹویٹ میں کہا گیا کہ آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور جنگجوں کا آمنا سامنا ہوا جس کے نتیجے میں دو جنگجو مارے گئے جن کی تحویل سے ایک اے کے47 رائفل اور ایک ایم 4 رائفل برآمد کی گئی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع پلوامہ کے داچھی گام جنگلی علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جموں و کشمیر پولیس، فوج کی راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف نے ہفتہ کی علی الصبح مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ایک مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود جنگجوئوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان باضابطہ طور تصادم شروع ہوا۔