پنجاب اسمبلی انتخابات سے عین قبل داخلی انتشار کانگریس کو لے ڈوبا

   

سدھو کے بڑبول نقصان دہ ثابت ہوئے۔ چیف منسٹر چرنجیت اپنے موقع کا فائدہ نہیں اُٹھا سکے

نئی دہلی: پنجاب میں اسمبلی انتخابات سے عین قبل کانگریس میں قیادت کا جھگڑا پارٹی کی شکست کی بنیاد بن گیا، جس کی وجہ سے وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنی اور ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو بھی انتخابات ہار گئے ۔ پارٹی نے جس کرشمہ کی امید میں نوجوت سنگھ سدھو کو سینئر لیڈر سنیل جاکھڑ کی جگہ پنجاب کی کمان سونپی وہ پارٹی کو بچانا تودور خود ہی الیکشن ہاررہے ہیں۔ انہیں سدھو کے بڑبولے پن کے سبب کانگریس قیادت نے اپنے سینئر لیڈراور سابق وزیراعلیٰ امرندرسنگھ کو پارٹی سے باہر جانے کے لئے مجبور کیا۔ کیپٹن امریندر سنگھ کو وزیر اعلیٰ کی کرسی سے ہٹا کرکانگریس نے چرنجیت سنگھ چنی کو وزیر اعلیٰ بنا کر دلت کارڈ کھیلنے کی کوشش کی لیکن پارٹی میں اندرونی لڑائی پھربھی نہیں رکی۔ وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف کیپٹن سنگھ نے الگ پارٹی بنالی، لیکن کانگریس میں لڑائی نہیں رکی۔ ریاستی کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو اور وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنی کے درمیان گشیدگی شروع ہو گئی۔ یہ کشیدگی اس قدربڑھی کہ چنی کو پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی کے سامنے ایک جلسہ عام میں وزیر اعلیٰ کے چہرے کا اعلان کرنے کی اپیل کرنی پڑی۔ پنجاب کانگریس میں انتخابات کے دوران تناؤ کا ماحول برقراررہا اور کئی فورمز پر اس کا اظہار ہوتارہا۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ کانگریس کو پنجاب میں الیکشن ہارنا پڑا اور اس کا دلت کارڈ بھی فائدہ نہ پہنچاسکا۔ سدھو پنجاب کی سیاست میں ناکام ہوگئے اور ان کے انتخابی کیریئر پر بحران کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ کانگریس کے کئی لیڈر شروع سے ہی ان کے کام کرنے کے انداز سے ناراض رہے ہیں اور ہارنے کے بعد کانگریس میں ان کے لیے مشکلات بڑھ جائیں گی۔
ہرطرف قوم پرستی اور ترقی کی جیت ہو رہی ہے: نروتم
بھوپال: مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے ملک کی پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے رجحانات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان انتخابات میں بی جے پی کی شکل میں قوم پرستی اورترقی کی جیت ہورہی ہے ۔ مشرا نے یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پانچ ریاستوں کے انتخابی نتائج بی جے پی کے حق میں ہیں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک کے عوام بی جے پی کے قوم پرستی اور ترقی کے کام پر اپنی مہر لگا رہے ہیں۔