پنجاب : بی ایس ایف کے اختیارات میں اضافہ

   

مرکز کے اقدام پر ریاستی حکومت کی تنقید۔پردیش کانگریس پھر منقسم
نئی دہلی : مرکزی وزارت داخلہ نے آسام ، مغربی بنگال اور پنجاب میں بین الاقوامی سے اندرون 50 کیلو میٹر کے علاقہ میں کسی کو بھی گرفتار کرنے ، اس کی تلاشی لینے اور گاڑیوں وغیرہ کو ضبط کرلینے کے اختیارات بارڈر سیکوریٹی فورس (بی ایس ایف) کو سونپتے ہوئے اس کی طاقت میں اضافہ کردیا ہے ۔ موجودہ کانگریس زیر قیادت حکومت پنجاب نے اس اقدام پر سخت تنقید کی لیکن خود پردیش کانگریس میں اس موضوع پر اختلاف رائے ہے۔ مرکز کے تحت کام کرنے والی سنٹرل آرمڈ پولیس فورس بی ایس ایف کے اختیارات میں اس طریقہ کا اضافہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکزی علاقوں کے لئے بھی لاگو ہوگا۔ قبل ازیں بی ایس ایف کے حدود کار گجرات میں بین الاقوامی سرحد سے 80 کیلو میٹر تک اور راجستھان ، پنجاب ، مغربی بنگال اور آسام میں 15 کیلو میٹر تک محدود تھے۔ گزٹ آف انڈیا میں 11 اکتوبر کو شائع اعلامیہ کے مطابق بی ایس ایف ایکٹ 1968 ء کے تحت 2014 ء کے حکمنامہ کو تبدیل کردیا گیا ہے ، جس میں منی پور، میزورم ، تریپورہ ، ناگالینڈ اور میگھالیہ کی ریاستوں کا بھی احاطہ کیا گیا تھا۔11 اکتوبر کے حکمنامہ میں خصوصیت سے دو نئے مرکزی علاقوں کا ذکر کیا گیا ہے۔