احمد آباد : جاریہ آئی پی ایل میں پنجاب کنگس کے کپتان لوکیش راہول ٹورنمنٹ میں مستقل مزاجی سے مظاہرہ کرنے والوں میں شامل ہیں اور وہ ممبئی انڈینس کے خلاف جیت میں اپنے ناٹ آؤٹ 60 رنز کے ردھم کو کل پیر کو برقرار رکھنا چاہیں گے جب انہیں یہاں نریندر مودی اسٹیڈیم میں کولکتہ نائیٹ رائیڈرس کا سامنا رہے گا۔ اوئن مورگن آئی پی ایل 14 میں لگاتار چار ابتدائی مقابلے ہار چکے ہیں اور وہ ہرگز نہیں چاہیں گے کہ یہ سلسلہ مزید آگے بڑھے۔ اس طرح پرجوش پنجاب اور جدوجہد سے دوچار کولکتہ کے درمیان اچھی مسابقت کی توقع ہے۔ کولکتہ کو امید رہے گی کہ میدان کی تبدیلی ان کے لئے خوش آئند ثابت ہو۔ وہ یقینا اپنی شکستوں کا سلسلہ ختم کرنا چاہیں گے۔ کولکتہ کے برعکس پنجاب نے لگاتار تین کامیابیاں درج کرائی ہیں جن میں اس کا گزشتہ میچ موجودہ چیمپین ممبئی انڈینس کے خلاف رہا جن کے خلاف انہیں 9 وکٹس کی جیت حاصل ہوئی۔ چینائی کی اس کامیابی سے حاصل حوصلہ کو راہول اور ان کی ٹیم برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔ ممبئی کے خلاف پنجاب کی کامیابی میں اس کے بولروں نے نمایاں رول ادا کیا اور کپتان راہول نے اوسط ٹارگٹ کے تعاقب میں قائدانہ کردار نبھایا۔ انہوں نے 5 اننگز میں اپنی تیسری نصف سنچری اسکور کی۔ کریس گیل کے 43 ناٹ آؤٹ سے بھی ٹیم مینیجمنٹ کو خوشی حاصل ہوئی ہوگی کیونکہ پنجاب کو آنے والے مقابلوں میں گیل سے اسی طرح کے مظاہرے کی امید رہے گی۔ پنجاب کی بولنگ معقول نظر آتی ہے جو لیگ اسپنر روی بشنوئی کی انٹری مضبوط ہوئی ہے۔ انہوں نے ممبئی کے خلاف ٹورنمنٹ کے اپنے پہلے میچ میں دو اہم وکٹیں حاصل کی ہیں۔ پیس بولرس محمد سمیع اور ارش دیپ سنگھ نے اپنی ذمہ داری بہ خوبی نبھائی ہے۔ پیس بولنگ میں کولکتہ کو یہی امید پیاٹ کمنس سے تھی لیکن انہوں نے اپنی بیٹنگ کے ذریعہ توجہ حاصل کی ہے۔ کمنس نے سام کرن کے ایک اوور میں 30 رنز حاصل کئے۔ آنے والے میچ میں دیکھنا ہے کہ آسٹریلیائی پیس بولر کس شعبہ میں کارکردگی دکھاتے ہیں۔ کولکتہ کی بیٹنگ بھی پریشانی سے دوچار ہے کیونکہ مورگن کے علاوہ شوبھ من گل بھی آؤٹ آف فام نظر آئے ہیں۔