پنجاب کنگز کو آج ممبئی انڈینس کا چیالنج

   

چینائی ۔ ممبئی انڈینز مستقل مزاجی کے حصول کے لئے اپنی بیٹنگ کی پریشانیوں سے نمٹنے کے لئے کوشاں ہے جبکہ جمعہ کو یہاں آئی پی ایل کے ایک میچ میں جب دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہوگا تو پنجاب کنگز اپنی پوری توانائی صرف کرنی ہوگی ۔ روہت شرما کی زیرقیادت ممبئی ناقص بیٹنگ کی کارکردگی کے بعد دہلی کے خلاف شکست کھا کر ناکام ہوگئی اور اس سے نتیجہ کو پس پشت ڈالنے کے خواہاں ہوگی۔ ممبئی کے بولروں نے اکثر کم اسکور کا بھی دفاع کرنے کی ٹیم کو کامیابی دلوائی ہے لیکن گزشتہ مقابلے میں ایسا نہیں ہوسکا ۔ممبئی کے بولرس دہلی کے خلاف ایسا نہیں کر سکے اور وہ چاہیں گے کہ بیٹسمین ان کے لئے یہ کام انجام دینے کے لئے زیادہ سے زیادہ اسکور بنائیں۔روہت دہلی کے خلاف اچھا فام میں نظر آئے۔ تاہم ٹیم کو 2020 میں خطاب دلوانے والے اسٹار کھلاڑی سوریا کمار یادو اور ایشان کشن میچ جیتنے والی شراکتیں کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں ۔ علاوہ ازیں کیرون پولارڈ اور پانڈیا برادران (ہاردک اور کرونال )کی ناقص کارکردگی سے ممبئی کو نقصان ہورہا ہے۔اس سال کے آئی پی ایل میں ابھی ابتدائی مرحلے کے مقابلے ہورہے ہیں لیکن ممبئی انڈینز چاہیں گے کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو فارم اور مستقل مزاجی کا پتہ لگائیں اور ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پنجاب کے خلاف میچ کا بہتر آغاز تو ہوسکتا ہے۔جیت کے آغاز کے بعد پنجاب کامیابی کیلئے مسلسل جدوجہد کرہی ہے ۔گزشتہ مقابلے میں سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف 120 رنز پر آؤٹ ہونے سے کے ایل راہول کی قیادت والی ٹیم کے لئے بڑے مسائل پیدا ہوگئے ہیں جس کے حل کے لئے ایک سے زیادہ معاملات ہیں ، خاص طور پر اس کی بیٹنگ۔ بیٹنگ شعبہ مضبوط ہونے کے باوجود وہ بہتر مظاہرہ نہیں کرپارہا ہے ، سوائے راہول اور ماینک اگروال کے کوئی دوسرا بیٹسمین بہتر مظاہرہ نہیں کرپایا ہے ۔یونیورسل باس کرس گیل مظاہروں کے باس نہیں بن پائے ہیں جبکہ ان کے ساتھی ویسٹ انڈینز کے جارحانہ بیٹسمین نکولس پورن ہنوز اپنا پہلا رن نہیں بنا پائے ہیں۔تین مقابلوں میں مسلسل ناکامی نے یقینی طور پر پنجاب کے حوصلے پست کردیئے ہیں اور ٹیم کو جلد کامیابی کی سمت لوٹنے کی ضرورت ہے ورنہ اس کے پلے آف کی امیدیں تیزی سے ختم ہوجائیںگے۔راہول کو اب تک چار مقابلوں میں دو نصف سنچریاں بنا چکے ہیں لیکن انہیں دوسروں بیٹسمینوںکی حمایت کا فقدان ہے۔ ان کی کپتانی نے بہت زیادہ اعتماد پیدا نہیں کیا ہے اور ٹیم کی سلیکشن کی وجہ سے ان کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔دیپک ہوڈا نے وہی دکھایا جس میں وہ قابل ہے لیکن اگر ٹیم کو کامیاب ہونا ہے تو انہیں اپنے مظاہروں میں زیادہ مستقل مزاجی کی ضرورت ہے ۔آسٹریلیائی فاسٹ بولر جئے رچرڈسن اور ریلی میرڈتھ پر امید لگا رکھی ہے لیکن وہ مہنگے ثابت ہوئے ہیں اور الیون میں پہلے ہی اپنی جگہ کھو چکے ہیں۔مورگن اشون کی جگہ پنجاب باصلاحیت روی بشنوئی کو موقع دے سکتا ہے اور کرس جارڈن بھی قطعی 11 کھلاڑیوں میں شامل ہونے کے حق دار ہیں ۔پنجاب کیلئے اس کے جارحانہ بیٹسمین پورن کا مسلسل ناکام ہونا کافی پریشان کن ہے اور کپتان کے ایل راہول کیلئے یہ مسئلہ درد سر بنا ہوا ہے۔پورن ابتدائی تین مقابلوں میں اپنا کھاتہ ہی نہیں کھول پائے ہیں حالانکہ وہ ایسے بیٹسمین جو تنہا مقابلے کو ٹیم کے حق میں کرسکتے ہیں ۔