پنجاب کے صحافیوں کی دہلی پولیس کے ذریعہ غیرقانونی حراست

   

دہلی اسمبلی انتخابات کا کوریج کرنے آئے صحافیوں کیلئے پریس کمیٹی نے کیا سیکوریٹی کا مطالبہ

چندی گڑھ : پنجاب ودھان سبھا کی پریس گیلری کمیٹی نے ہفتہ کو نئی دہلی میں پیش آنے والے اس شرمناک واقعہ کا سخت نوٹس لیا ہے جہاں دہلی اسمبلی انتخابات کی کوریج کرنے والے پنجاب کے صحافیوں کو دہلی پولیس نے تغلق روڈ تھانہ میں غیر قانونی طورپر آٹھ گھنٹے تک حراست میں رکھا۔اس افسوسناک واقعہکو جمہوری اصولوں پر دھبہ قرار دیتے ہوئے اور انتخابات کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے لیے سیکورٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے پنجاب ودھان سبھا پریس گیلری کمیٹی کے چیئرمین اشونی چاولہ نے کہا کہ کمیٹی نے اس معاملے میں چیف الیکشن کمشنر، نئی دہلی سے تحریری شکایت درج کرائی ہے ۔مسٹر چاولہ نے کہا کہ دہلی اسمبلی انتخابات کی کوریج کے دوران پنجاب کے صحافیوں نے پایا کہ ایک سیاسی تنظیم کے ارکان ووٹروں کو متاثر کرنے کے لیے شراب اور دیگر مواد تقسیم کر رہے ہیں، جو کہ ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ صحافیوں نے اپنی صحافتی ذمہ داری کے مطابق اس واقعہ کی کوریج شروع کی تو چند شرپسند عناصر نے اعتراضات اٹھائے جو کہ پنجاب کے صحافیوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے ۔انصاف ملنے کی امید میں پنجاب کے صحافیوں نے دہلی پولیس کو اطلاع دی لیکن بدقسمتی سے دہلی پولیس نے موقع پر پہنچنے کے بجائے پنجاب کے صحافیوں کے ساتھ بدتمیزی کی اور تمام قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے انہیں حراست میں بھی لے لیا۔ حراست میں لیے گئے صحافیوں میں پنجاب اسمبلی کی پریس گیلری کمیٹی کا رکن بھی شامل تھا۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ تمام صحافی اپنے شناختی کارڈ کے ساتھ تھے ، ان کے ساتھ اتنا غیر انسانی سلوک کیا گیا۔ انہیں آٹھ گھنٹے سے زائد پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا اور میڈیا کے حلقوں میں خبر پھیلنے کے بعد ہی انہیں چھوڑا گیا۔اس لیے چیف الیکشن کمشنر سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایسے شرمناک واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ اشونی چاولہ نے کہا کہ اس واقعہ کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ چاولہ نے یہ بھی کہا کہ میڈیا کو جمہوریت کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے اور میڈیا والوں کو ان کے جائز فرائض کی انجام دہی سے زبردستی روکنا نامناسب اور ناانصافی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ چندی گڑھ پریس کلب نے بھی اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے ۔