خانقاہ میں سجاد علی کی تقریب ،فری بس خدمات ، تحقیقات اور کارروائی کی ضرورت
حیدرآباد۔19۔ ستمبر ۔ (سیاست نیوز) تلنگانہ اردو اکیڈیمی میں ہی نہیں بلکہ تلنگانہ حج کمیٹی میں بھی سجاد علی نے آؤٹ سورسنگ اور کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں احکامات جاری کئے ہیں لیکن ان احکامات کے متعلق حج کمیٹی کے ذمہ داروں کو اب تک علم نہیں ہے بلکہ یہ احکامات شہر کے نواحی علاقہ میں موجود ایک خانقاہ میں 31 اگسٹ کو سجاد علی کی جانب سے منعقدہ تقریب کے دوران غیر متعلقہ شخص کے حوالہ کیا گیا ہے ۔ 31اگسٹ کو منعقد ہونے والی اس تقریب میں سجاد علی کی دعوت کے لئے اردو اکیڈیمی ہی نہیں بلکہ حج کمیٹی کی موٹر کاروں کے علاوہ حج کمیٹی میں لگائی کرایہ پر لگائی گئی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ اسی ایجنسی کی جانب سے مفت منی بس سروس بھی فراہم کی گئی تھی۔ سجاد علی نے تلنگانہ اردو اکیڈیمی میں 15یوم کے لئے ڈائریکٹر سیکریٹری کی حیثیت سے خدمات کی انجام دہی کے دوران 19 ملازمین کی خدمات کو غیر قانونی طور پر باقاعدہ بنانے کے علاوہ تلنگانہ حج کمیٹی میں 5آؤٹ سورسنگ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے احکامات جاری کئے ہیں اور ان خدمات کو باقاعدہ بنانے کے معاملہ میں بھاری رقومات وصول کئے جانے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ تلنگانہ حج کمیٹی یا کسی بھی اقلیتی ادارہ میں تقررات کے سلسلہ میں محکمہ اقلیتی بہبود سے پیشگی اجازت حاصل کرنی لازمی ہے لیکن سجاد علی نے اپنے عہدہ کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے نہ صرف آؤٹ سورسنگ ملازمین کو باقاعدہ بنانے کے جرم کا ارتکاب کیا ہے بلکہ حج 2024 کے دوران لاکھوں روپئے کے تغلب بالخصوص سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب ‘ ایل ای ڈی ‘ فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی کے نام پر لاکھوں روپئے کے بلوں کی منظوری ‘ انٹرنیشنل سم کارڈ اسکام ‘ کے علاوہ غیر ضروری گاڑیوں کو حج کمیٹی کے لئے کرایہ پر حاصل کرتے ہوئے لاکھوں روپئے ادا کئے گئے ہیں۔ سجاد علی کو محکمہ اقلیتی بہبود نے اکزیکیٹیو آفیسر حج کمیٹی کے عہدہ پر فائز کرنے کے بعد انہیں ڈائریکٹر سیکریٹری اردو اکیڈیمی کے عہدہ کی زائد ذمہ داری دی تھی اور اب محمد صفی اللہ کو ڈائریکٹر سیکریٹری اردو اکیڈیمی کے عہدہ پر فائز کرتے ہوئے انہیں اکزیکیٹیو آفیسر حج کمیٹی کے عہدہ کی اضافی ذمہ داری دی گئی ہے اب یہ محمد صفی اللہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ پیشرو عہدیدارکی بدعنوانیوں کی نہ صرف تحقیقات کروائیں بلکہ دونوں اداروں میں جاری دھاندلیوں اور بے قاعدگیوں کی تمام تفصیلات کے متعلق اعلیٰ عہدیداروں کو واقف کرواتے ہوئے ان دھاندلیوں اور تغلب میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی سفارش کریں ۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق حج 2024کے دوران انٹرنیشنل سم کارڈ اسکام کے متعلق سیاست کے انکشاف کے بعد محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے ایک رکنی تحقیقات کا اعلان کیا تھا اور اردو اکیڈیمی میں ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے معاملہ کی بھی تحقیقات جاری ہیں علاوہ ازیں اب حج کمیٹی میں خدمات کو غیر قانونی طور پر خدمات کو باقاعدہ بنانے کی توثیق ہوئی ہے اس کی بھی باضابطہ تحقیقات کروائی جانی چاہئے کیونکہ ان تمام معاملات میں اردواکیڈیمی ‘ حج کمیٹی اور سیکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود جناب بی شفیع اللہ آئی ایف ایس کے درمیان رابطہ کی کڑی کے طور پر خود کو پیش کرنے والے افراد ملوث ہیں۔3