پنشن کے حقوق کو بچانے ملازمین کی متحدہ جدوجہد ناگزیر

   

نظام آبادمیں ایمپلائز اسٹیڈی سرکل کے زیر اہتمام سمینار، قومی رہنما جی تروپتیا کاخطاب، حکومت پر تنقید
نظام آباد:11/مئی(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) پنشن ملازمین کا بنیادی حق ہے اور ملازم اپنی جوانی، اپنی زندگی کو مکمل طور پر ملازمت کے اس دوران حکومت اور عوام کی خدمت کے لیے وقف کر دیتے ہے۔ ایسے میں اس کے بڑھاپے میں مالی مدد کے لیے حکومتوں کی طرف سے دی جانے والی سہولت پنشن ہے۔ یہ کوئی حکومتی خیرات نہیں بلکہ ایک حاصل کردہ حق ہے۔ اس پنشن کو ختم کرنے کی کوششیں مرکز اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے کی جا رہی ہیں۔ پنشن کو بچانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ ملازمین اور محنت کش طبقہ متحد ہو کر جدوجہد کریں-ان خیالات کا اظہار انشورنس ملازمین کے قومی رہنما جی. تروپتیّا نے کیا۔ آج ایمپلائز اسٹڈی سرکل کے زیر اہتمام پنشنرز اور سینئر سٹیزنز بھون میں منعقدہ سیمینار میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اور اپنے خطاب میں کہا کہ حکومتیں پنشن کو ختم کرنے کے لیے اسے EPS پنشن، نئی پنشن اسکیم، متحدہ پنشن اسکیم جیسے ناموں سے تقسیم کر کے پرانے اور نئے پنشنرز میں فرق ڈال رہی ہیں تاکہ پنشن کے حق کو ختم کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی بھتہ (DA) بھی خطرے میں ہے۔جو اب صرف دو فیصد رہ گیا ہے۔ پنشنرز کے اخراجات کافی بڑھ چکے ہیں اور عالمی بینک و دیگر مالیاتی ادارے حکومت کو اخراجات کم کرنے کی تجاویز دے رہے ہیں، جن پر عمل درآمد کے لیے حکومتیں بھی آمادہ نظر ا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سب حقوق اور قوانین جو جدوجہد سے حاصل کیے گئے تھے۔اب انہیں بچانے کے لیے ملک بھر میں ملازمین محنت کش اور عوام حکومت کی پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کر نا ہوگااور اسی سلسلے میں 20 /مئی کو ملک گیر ہڑتال کی جا رہی ہے سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شریک ہونے والے ملازمین، اساتذہ، پنشنرز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ضلع چیئرمین ناشیٹی سمن نے کہا کہ ریاستی حکومت قانونی طور پر واجب الادا DA اور پنشنرز کے مالی مفادات کی ادائیگی نہیں کر رہی اور عوام کو ملازمین کے خلاف اکسا رہی ہے۔ JAC کی طرف سے حکومت کے سامنے رکھی گئی تمام مسائل جائز ہیں اور مجبوری میں ہی احتجاج کا راستہ اپنایا جا رہا ہے۔اس اجلاس کی صدارت اسٹڈی سرکل ضلع کنوینر کے راما موہن راؤ نے کی۔ اجلاس میں بینک ملازمین کے قائد وینکٹیش، بی ایس این ایل ملازمین کے قائد ایول نارائن، TNGO ضلع سیکریٹری نتی شیکھر، میڈیکل ریپس یونین کے قائد سرینواس راؤ، جن وگیان ویدیکا کے قائد وجی آنند راؤ، اسٹڈی سرکل کے ذمہ داران ایل سری دھر، مدن موہن اور دیگر مہمانوں نے شرکت کی۔ عوامی فنکار سرپ لنگیا اور سرینواس گوڑ کی قیادت میں پیش کیے گئے گیتوں نے حاضرین کو خوب محظوظ کیا۔