پنچایت انتخابات، کانگریس کی شاندار برتری، پہلے مرحلے میں واضح اکثریت

   

2872 پر کانگریس، 1160 پر بی آر ایس، 195 پر بی جے پی جبکہ 460 سرپنچ نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب
مجموعی طور پر 84.28 فیصد پولنگ، 92.88 فیصد پولنگ کے ساتھ ضلع یادادری سرفہرست، رات دیر گئے تک ووٹوں کی گنتی
حیدرآباد۔ 12 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ کے گرام پنچایت انتخابات کے پہلے مرحلے میں کانگریس نے زبردست برتری حاصل کرتے ہوئے اپنی سیاسی طاقت کو پھر ایک بار منوایا ہے۔ جمعرات کو ہونے والی پولنگ کے بعد رات دیر گئے نتائج جاری ہوتے رہے تھے۔ حکمراں کانگریس پارٹی ن ے 2872 سرپنچ عہدوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے واضح سبقت حاصل کرلی ہے۔ ریاست کے تمام اضلاع میں کانگریس پارٹی کا پڑلہ بھاری رہا ہے۔ دوسری جانب بی آر ایس نے کئی علاقوںمیں سخت مقابلہ کرتے ہوئے 1160 سرپنچ عہدوں پر اپنی کامیابی درج کی۔ بی جے پی 195 سرپنچ عہدوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر رہی ہے۔ آزاد امیدوار 460 سرپنچ عہدوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے اس معاملے میں بی جے پی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس کے علاوہ کمیونسٹ جماعتوں میں سی پی آئی 16 اور سی پی ایم نے 16 سرپنچ عہدوں پر کامیابی حاصل کی۔ ریاست میں سرد موسم کے باوجود رائے دہندوں میں حیرت انگیز جوش و خروش دیکھنے میں آیا ہے۔ صبح 6 بجے سے ہی پولنگ مراکز پر لمبی قطاریں نظر آئیں۔ خواتین کی بڑی تعداد حق رائے دہی سے استفادہ کرنے پولنگ مراکز پہنچی۔ چند معمرین ویل چیر اور ایمبولنس کے ذریعہ پولنگ اسٹیشن پہنچے۔ ریاست میں 3834 سرپنچ اور 27,678 ممبرس کیلئے پولنگ ہوئی جبکہ 396 سرپنچوں کا بلا مقابلہ انتخاب ہو گیا تھا۔ پہلے مرحلے کے گرام پنچایت انتخابات کیلئے جملہ 84.28 فیصد پولنگ ہوئی ۔ ضلع یادادری بھونگیر سب سے زیادہ پولنگ 92.88 فیصد کے ساتھ سرفہرست رہا ہے جبکہ سب سے کم ضلع بھدادری کتہ گوڑم میں 71.79 فیصد رائے دہی ہوئی۔ پہلے مرحلے کیلئے 53,57,277 لاکھ کے منجملہ 45,15,141 رائے دہندوں نے ووٹ دیا۔ جن میں 23,15,796 خواتین رائے دہندے اور 21,99,267 مرد رائے دہندوں نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ اضلاع کھمم، نلگنڈہ اور سوریاپیٹ میں 90 فیصد سے زیادہ پولنگ ہوئی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ پولنگ پرامن ماحول میں دوپہر ایک بجے اختتام پذیر ہوئی جبکہ ووٹوں کی گنتی 2 بجے شروع ہوئی اور کئی مقامات پر انتہائی سنسنی خیز مرحلوں سے گذرتی ہوئی نصف شب تک جاری رہی۔ بعض مقامات پر ایک یا دو ووٹوں کی معمولی فرق کے باعث دوبارہ گنتی بھی کرائی گئی۔ نتائج کے مطابق اضلاع نلگنڈہ، کھمم، میدک، یادادری، ورنگل، عادل آباد، سوریا پیٹ، کریم نگر، کاماریڈی، جنگاؤں، ناگر کرنول، نارائن پیٹ ، نظام آباد، نرمل، پداپلی، منچریال، راجنا سرسلہ اور وقار آباد کے بشمول کئی اضلاع میں کانگریس کا غلبہ رہا جبکہ ضلع سدی پیٹ میں بی آر ایس نے برتری حاصل کرلی۔ بی آر ایس نے اضلاع محبوب نگر، محبوب آباد، ونپرتی، بھدرادری، رنگاریڈی، سنگاریڈی اور ہنکنڈہ میں کانگریس کو سخت مقابلہ دیا۔ وارڈ ممبرس میں بھی کانگریس کے حامی امیدوار بڑی تعداد میں کامیاب ہوئے۔ 2