پنچایت انتخابات ، نئے اسکیمات پر روک

   

پہلے سے عمل درآمد اسکیمات برقرار ، اسٹیٹ الیکشن کمشنر ناگی ریڈی کا بیان
حیدرآباد ۔ 4 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : ریاستی الیکشن کمشنر ناگی ریڈی نے کہا کہ پہلے سے عمل کئے جانے والے اسکیمات پر کوئی پابندی نہیں رہے گی ۔ تاہم نئی اسکیمات متعارف کرانے پر امتناع رہے گا ۔ مبصرین کی رائے پنچایت راج انتخابات کرانے کے لیے قطعی ہوگی ۔ ناگی ریڈی نے آج مبصرین کا اجلاس طلب کرتے ہوئے انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیا اور کہا کہ ریاست میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے ۔ نئی فلاحی اسکیمات کو متعارف کرانے پر پابندی رہے گی تاہم پہلے سے عمل میں موجود فلاحی اسکیمات کے لیے کوئی روک نہیں رہے گی ۔ ریاستی الیکشن کمشنر نے کہا کہ مبصرین کو اضلاع کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے ۔ اگر کسی مقامات پر تلبیس شخصی ہوتی ہے تو دوبارہ رائے دہی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کے لیے احکامات بھی جاری کردئیے گئے ہیں ۔ امیدواروں کی جانب سے مقررہ حد سے زیادہ فنڈز خرچ کرتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ گذشتہ انتخابات میں مقابلہ کرنے والے امیدواروں کی جانب سے جو انتخابی مصارف داخل نہیں کئے ہیں انہیں جاریہ گرام پنچایت انتخابات کے لیے نا اہل قرار دیا گیا ہے ۔ انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا ناگی ریڈی نے انتباہ دیا ۔ ریاستی الیکشن کمشنر نے کہا کہ گرام پنچایت کے انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ پولیس کی بھاری جمعیت کی خدمات سے استفادہ کیا جارہا ہے ۔ ہر گرام پنچایت میں پولیس کا معقول انتظام رہے گا ۔ زائد پولیس فورس کو بھی دستیاب رکھا جارہا ہے ۔ ناگی ریڈی نے کہا کہ تاحال ریاست میں ایک بھی انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ رضاکارانہ طور پر اتفاق رائے سے گرام پنچایتوں کو بلا مقابلہ کیا جارہا ہے تو کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ زبردستی دباؤ ڈال کر انتخابات کو بلا مقابلہ بنانے کی کوشش کرنے کے خلاف سخت انتباہ دیا ۔ اس طرح کا عمل کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔ ریاستی الیکشن کمشنر نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد کو انتخابی ضوابط اخلاق سے استثنیٰ دیا گیا ہے ۔ ناگی ریڈی نے کہا کہ گرام پنچایت کے انتخابات میں گیاس ڈسٹری بیوٹرس اور راشن ڈیلرس بھی حصہ لے سکتے ہیں ۔۔