پنچایت انتخابات میں ٹی آر ایس کو بھاری سبقت

   

حیدرآباد ۔ 21جنوری ( این ایس ایس ) ریاست میں حکمراں ٹی آر ایس کو پنچایت انتخابات کے پہلے مرحلہ میں زبردست عوامی تائید حاصل ہوئی ہے ۔ رائے دہی کا مرحلہ دوپہرایک بجے ختم ہوگئی۔ 2بجے دن ووٹوں کی گنتی شروع ہوگی ۔ ابتدائی نتائج کے مطابق ٹی آر ایس کے تائید یافتہ 1100امیدوار سرپنچوں کے عہدہ کیلئے منتخب ہوئے ہیں ۔ کانگریس کو 249 ، تلگودیشم کو 6، بی جے پی کو 18، سی پی آئی کو 4 ، سی پی آئی ( ایم ) کو 8 حلقوں میں کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔253 آزاد و دیگر بھی منتخب ہوئے ہیں ۔ 4479 پنچایتوں کے منجملہ 769 پر بلامقابلہ انتخاب عمل میں آچکا تھا اور مابقی 3701 پر آج رائے دہی ہوگی ۔ اس طرح 10654 وارڈس کے منجملہ 3982 وارڈ پر بلامقابلہ انتخاب عمل میں آیا ۔ سرپنچوں کیلئے 12202 اور28974 وارڈ کیلئے 70954 امیدوار مقابلہ کررہے تھے ۔ ریاستی الیکشن کمیشن ان انتخابات کی نگرانی کررہا ہے ۔پی ٹی آئی کے مطابق پنچایت انتخابات اگرچہ سیاسی جماعتوں اور ان جماعتوں کے انتخابی نشان کی شمولیت کے بغیر منعقد ہوئے تھے لیکن تقریباً تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے اپنے حامی امیدواروں کو کامیاب بنانے کیلئے مقدور بھر کوشش کے طور پر اپنی پوری طاقت جھونک دی تھی ۔ پی ٹی آئی کے ایک سوال پر ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ ونود کمار نے جواب دیا کہ کسی بھی انتخابی نشان کے بغیر انتخابات لڑے گئے تھے اور کامیاب امیدواروں کی سیاسی وابستگیوں کے بارے میں تبصرہ کرنا مناسب نہ ہوگا ۔ ’’البتہ میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ جیتنے والے 90فیصد امیدواروں نے حالیہ منعقدہ اسمبلی انتخآبات میں ہماری پارٹی ( ٹی آر ایس ) کیلئے کام کیا تھا ۔ مجھے یقین ہے کہ مستقبل میں بھی وہ ہمارے ساتھ ہی کام کریں گے ‘‘ ۔ پنچایت انتخابات کے پہلے مرحلے میں 48.46 لاکھ ووٹرس نے حق رائے دہی سے استفادہ کیا ۔ تلنگانہ کے ایڈیشنل ڈی جی جیتندر نے کہا کہ انتخابی عمل کے دوران سیکورٹی انتظامات کی نگرانی کیلئے 55,000 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا ۔ دوسرے اور تیسرے مرحلے کی رائے دہی 29اور 30 جنوری کو ہوگی ۔