پنچایت راج بل کی حلیف مجلس سے مخالف، حریف بی جے پی کی تائید

   

حیدرآباد ۔ 2 اکٹوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ اسمبلی میں جمعہ کو اس وقت ایک دلچسپ صورتحال دیکھی گئی جب مجلس کے رکن اسمبلی اکبرالدین اویسی نے تلنگانہ پنچایت راج (ترمیمی) بل کی مخالفت کی جبکہ بی جے پی کے ایم رگھونندا راؤ نے اس بل کی حمایت کی۔ اکبرالدین اویسی نے اس بل کے پیچھے ایک سازش ہونے کا شبہ ظاہر کیا جبکہ رگھونندا راؤ نے کہا کہ اس سے مواضعات جیسے تیلاپور اور اسماعیل خان پیٹ کے تاریخی ناموں کو بحال کرنے میں مدد ہوگی۔ مجلس کے رکن اسمبلی نے حکومت سے مواضعات اور ٹاؤنس کے تاریخی ناموں کو بدلنے کی کیا ضرورت ہے اس کی وضاحت کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم اس بل کی مخالف ہے اور انہوں نے اپنا احتجاج درج کیا۔ ایک غیرمتوقع گوشہ سے اس پر اعتراض کئے جانے پر پریشان ہوکر وزیر ای دیاکر راؤ نے یہ کہتے ہوئے اس بل کی مدافعت کرنے کی کوشش کی کہ حکومت کسی گاؤں کا نام صرف اسی صورت میں تبدیل کرے گی اگر گرام سبھا میں بھی ایسا فیصلہ کیا جاتا ہو تاہم اس کے عمل دو تا تین سال درکار ہوں گے۔ پھر بھی اکبرالدین اویسی مانے نہیں۔ انہوں نے اس بات پر اصرار کیا کہ وزیر اس بات کی وضاحت کریں کہ اس طرح کے پرویژن کو بل میں کیوں شامل کیا گیا۔