پنچایت چناؤ کے نتائج ارکان اسمبلی اور ضلع کانگریس صدور کیلئے چیالنج

   

ذمہ داری سنبھالتے ہی مجالس مقامی چناؤ، سرپنچ ‘ وارڈ ممبرس کی اکثریتی نشستوں پر کامیابی کی مساعی
حیدرآباد۔ 7 ڈسمبر (سیاست نیوز) پنچایت راج چناؤ میں کانگریس کے بہتر مظاہرہ کے لئے ضلع کانگریس صدور اور ارکان اسمبلی کو ذمہ داری دی گئی ہے جس میں نتیجہ میں انتخابی مہم کے دوران سیاسی منظر صاف طور پر دکھائی دے رہا ہے۔ حکومت کے دو سال کی تکمیل کے موقع پر منعقد ہونے والے پنچایت راج چناؤ میں کانگریس پارٹی اکثریتی نشستوں پر کامیابی کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ پنچایت سرپنچ کے علاوہ وارڈ ممبرس کے عہدوں پر متفقہ انتخاب کی مساعی کی جارہی ہے تاکہ کانگریس کے تائیدی امیدواروں کو منتخب کیا جاسکے۔ جنرل سکریٹری انچارج تلنگانہ میناکشی نٹراجن نے صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ کے ذریعہ تمام ضلع صدور اور ارکان اسمبلی کو پابند کیا ہے کہ اپنے اپنے علاقوں میں انتخابی مہم میں مصروف ہو جائیں۔ نومنتخب ضلع کانگریس صدور کے لئے پنچایت چناؤ پہلا امتحان ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے نئے صدور کو 6 ماہ کی مہلت دی ہے تاکہ وہ اپنی کارکردگی کو ثابت کرسکیں۔ جوبلی ہلز ضمنی چناؤ میں کامیابی کے بعد کانگریس کے حوصلے بلند ہیں اور امید کی جارہی ہے کہ ترقی کے ایجنڈہ کے ساتھ اکثریتی نشستوں پر کامیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ پنچایت راج چناؤ تین مراحل میں منعقد ہو رہے ہیں اور زیڈ پی ٹی سی ، ایم پی ٹی سی اور میونسپلٹیز کے انتخابات توقع ہے کہ جنوری میں منعقد ہوں گے۔ ضلع کانگریس کمیٹی کی صدارت سنبھالتے ہوئے مجالس مقامی کے انتخابات نئے صدور کے لئے کسی چیالنج سے کم نہیں۔ ضلع کے انچارج وزراء اور ارکان اسمبلی بھی انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے ہر پنچایت کے لئے 20 لاکھ روپے ترقیاتی فنڈ کا وعدہ کررہے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے 5 متحدہ اضلاع کے دورہ کا شیڈول مکمل کرلیا ہے اور گلوبل سمٹ کے بعد مزید 6 اضلاع کے دورہ کا منصوبہ ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پنچایت راج کے نتائج ضلع کانگریس صدور کے علاوہ ارکان اسمبلی کی کارکردگی کے طور پر دیکھے جائیں گے۔ میناکشی نٹراجن اور مہیش کمار گوڑ وقفہ وقفہ سے ضلع کانگریس صدور سے تفصیلات حاصل کررہے ہیں۔ 1