اجیت پوار اور سپریا سولے میں ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات بھی ایک وجہ
ممبئی ۔ 23 ۔ نومبر : ( سیاست ڈاٹ کام) این سی پی سربراہ شردپوار کے خاندان میں طویل عرصہ سے جاری اختلافات سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بی جے پی نے بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے آدھی رات کو بغاوت کے منصوبہ کو کامیاب بنالیا ، حالانکہ اس وقت کانگریس ، این سی پی اور شیوسینا مہاراشٹرا میں حکومت بنانے کے تقریبا تمام ضابطوں کو قطعیت دے چکے تھے ۔ یہ تین جماعتیں گزشتہ ایک ہفتے سے غیر متوقع مفاہمت پر مشاورت میں مصروف تھے لیکن بظاہر شرد پوار کے بھتیجہ اجیت پوار کے پاس ’ بی پلان ‘ ( متبادل منصوبہ ) بھی تھا ۔ شردپوار نے اجیت کے فیصلے کو پارٹی کا نہیں بلکہ ان ( بھتیجہ ) کا شخصی فیصلہ قرار دیا ہے، لیکن کانگریس کے ایک قائد نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ تین پارٹیوں کی مفاہمت پر عمل آوری ناکام ہوجاتی ہے تو این سی پی اس صورت میں بی جے پی سے مفاہمت کرسکتی ہے۔ علاوہ ازیں شردپوار کی دختر سپریا سولے کے اپنے چچا زار بھائی اجیت پوار سے بعض مسائل پر اختلافات پیدا ہوگئے تھے ۔ اجیت نے انتخابات سے قبل اسمبلی کی رکنیت اور پارٹی سے استعفیٰ پیش کردیا تھا، لیکن بعد میں دستبرداری اختیار کی تھی۔ اجیت دراصل ان کے بیٹے پارتھ کو پارٹی ٹکٹ نہ دئیے جانے پر سخت برہم سمجھے جاتے ہیں۔ دریں اثناء سپریا آج نئی سیاسی تبدیلیوں سے کافی مغموم نظر آرہی تھیں۔ انھوں نے اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس پر لکھا کہ ’’پارٹی میں پھوٹ پڑگئی، خاندان میں پھوٹ پڑگئی‘‘۔ انہوں نے اپنے چچازاد بھائی اجیت پوار کے بارے میں لکھا کہ ’’زندگی میں اب آپ کن پر بھروسہ کرسکتے ہیں، کبھی نہ سمجھے تھے کہ زندگی میں اس قدر دھوکہ ہوگا، دیکھئے ہمیں کیا صلہ ملا ہے۔‘‘ واقعی شرد پوار فیملی کو بڑا جھٹکہ لگا ہے۔ گزشتہ شب ان کو بی جے پی اور صدر پارٹی امیت شاہ کی چالوں کو ناکام بنانے پر سراہا جارہا تھا ، لیکن رات بھر میں کایا پلٹ ہوگئی اور خود اُن کی پارٹی میں بغاوت ہوئی۔