دوبئی ۔ دفاعی چیمپین پوجا رانی ایشین چیمپین شپ میں ہندوستان کے لئے گولڈ میڈل حاصل کرنے والی واحد خاتون باکسر ثابت ہوں گی جبکہ 3 دیگر باکسرس کو سلور میڈل پر اکتفا کرنا پڑا۔ پوجا رانی نے 75 کیلو گرام زمرہ میں متواتر اپنا دوسرا گولڈ میڈل حاصل کیا جبکہ 6 مرتبہ کی عالمی چیمپین ایم سی میری کوم کو 51 کیلو گرام زمرہ میں سلور میڈل پر اکتفا کرنا پڑا ۔ اولمپک سے تعلق رکھنے والی پوجا جنہیں پہلے بائی اور واک اوور ملا تھا جس کے بعد انہیں سنہری کامیابی کے لئے کھیلے جانے والے مقابلہ میں ازبکستان کی ماولوڈا مولونووا کے خلاف انہوں نے شاندار مظاہرہ کیا۔ اس کامیابی کے ساتھ انہیں 10 ہزار امریکی ڈالرس کی انعامی رقم بھی حاصل ہوئی۔ رانی نے فائنل میں بہترین اور جامع مظاہرہ کیا ہے۔ ہندوستان کے لئے خطابی مقابلہ میں ایک اور گولڈ میڈل کی امید میری کوم سے تھی تاہم انہیں 51 کیلو گرام زمرہ میں سلور میڈل پر اکتفا کرنا پڑا۔ ٹورنمنٹ میں پہلی مرتبہ شرکت کرنے والی لال بوتسائی ہی نے 64 کیلو گرام زمرہ میں اور انوپما 81 سے زائد کے وزن میں سلور میڈل حاصل کیا ہے۔ مذکورہ تینوں باکسروں کے مقابلے انتہائی مسابقتی ہونے کے بعد قریبی نتیجے کے فائنل ثابت ہوئے۔ سلور میڈل کے علاوہ ان تینوں باکسروں کو 5 ہزار امریکی ڈالرس انعامی رقم ملی ہے۔ اولمپکس سے تعلق رکھنے والی میری کوم کو قزاقستان کی ناظم زائبا کے خلاف 2-3 کی شکست برداشت کرنی پڑی۔ منی پور سے تعلق رکھنے والی سوپر اسٹار باکسر میری کوم کا یہ ٹورنمنٹ میں 7 واں میڈل ہے جبکہ 2003 کے ایڈیشن میں انہوں نے گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔ ایشین باکسنگ چمپئن شپ میں میری کوم کا ریکارڈ اب 5 گولڈ اور 2 سلور میڈلس کے ساتھ درج ہوا ہے۔ ہندوستان کی ایک اور باکسر لال بوتسائی ہی جنہیں ہندوستانی ٹیم میں آخری لمحات میں شامل کیا گیا تھا کیونکہ انہیں باسومتری کا پاسپورٹ کی تاریخ ختم ہو جانے کی وجہ سے شامل کیا گیا تھا۔ انہوں نے اپنی حریف کے حملوں کو جوابی حملوں سے بہتر طریقہ سے ناکام بنایا تھا لیکن آخری مرحلہ میں وہ اپنا ردھم کھو بیٹھیں جس کی وجہ سے انہیں دوسرا مقام حاصل کیا۔ انوپما رنگ میں داخل ہونے والی آخری باکسر تھیں تاہم انہیں قزاقستان کی لذت کونکی بیا کے خلاف شکست برداشت کرنی پڑی۔ ہندوستانی باکسر کو قریبی مقابلہ میں 3-2 کی شکست برداشت کرنی پڑی۔ قبل ازیں 38 سالہ میری کوم کو خود سے 11 سال چھوٹی باکسر کے خلاف شکست برداشت کرنی پڑی حالانکہ میری کوم نے مقابلہ کا بہتر آغاز کیا تھا۔ درمیانی لمحات میں حریف نوجوان باکسر نے بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے مقابلہ میں واپسی کی جبکہ آخری 3 منٹوں میں میری کوم نے واپسی کی تاہم ان کی یہ واپسی وقت پر بہتر مظاہرہ ثابت نہیں ہوسکی۔ میری کوم سے ایک اور گولڈ میڈل کی امید کی جارہی تھی لیکن وہ یہ کارنامہ انجام نہیں دی پائی ۔