نئی دہلی ۔ 21 مئی (ایجنسیز) سپریم کورٹ نے آج سابق آئی اے ایس پروبیشنر پوجا کھیڈکر کو قبل از گرفتاری ضمانت دے دی۔ ان پر یوپی ایس سی سول سروسز امتحان 2022 میں او بی سی اور معذوری کوٹہ کے غلط استعمال کا الزام ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ کوئی سنگین جرم نہیں کر رہی ہیں، اس لیے ان کی ضمانت مناسب ہے۔
جسٹس بی وی ناگراتھنا اور جسٹس ستیش چندر شرما پر مشتمل بنچ نے دہلی پولیس کو ہدایت دی کہ پوجا کھیڈکر سے تفتیش میں مکمل تعاون لیا جائے۔ بنچ نے کہا، “وہ نہ کوئی منشیات فروش ہیں، نہ دہشت گرد، نہ قتل کی ملزمہ۔ انہیں کہیں بھی ملازمت نہیں ملے گی کیونکہ وہ سب کچھ کھو چکی ہیں۔’’ عدالت نے مزید کہا کہ دہلی ہائی کورٹ کو اس کیس میں قبل از گرفتاری ضمانت دے دینی چاہیے تھی۔دہلی پولیس کے وکیل نے ضمانت کی مخالفت کی اور کہا کہ پوجا کھیڈکر تفتیش میں تعاون نہیں کر رہی ہیں اور ان پر سنگین الزامات ہیں۔ پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنی شناخت چھپاکر او بی سی اور معذوری کوٹہ کے تحت سہولتیں حاصل کیں۔ اس کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ایف آئی آر بھی فائل کی گئی ہے۔پوجا کھیڈکر نے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ بے گناہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کسی بھی قسم کی جعلسازی نہیں کی۔سپریم کورٹ کی جانب سے ضمانت ملنے کے بعد کیس کی تحقیقات جاری رہیں گی اور عدالت نے واضح کیا ہے کہ پوجا کھیڈکر کو تفتیش میں تعاون کرنا ہوگا۔